4سی میں اضافی ٹیکس سےمتعلق واضح نہیں لکھا،جسٹس محمدعلی مظہر

0
5

سپرٹیکس کیس کےدوران جسٹس محمدعلی مظہرنےریمارکس دئیےکہ 4سی میں اضافی ٹیکس سےمتعلق واضح نہیں لکھا۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں5رکنی آئینی بینچ نےسپرٹیکس سےمتعلق درخواستوں پرسماعت کی۔مختلف ٹیکس پیئرکمپنیوں کےوکیل فروغ نسیم عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس جمال نےاستفسارکیاکہ انکم ٹیکس کی شق99ڈی میں ترمیم پرباقی ہائیکورٹس سےفیصلہ ہوچکا؟
مختلف ٹیکس پیئرکمپنیوں کےوکیل فروغ نسیم کےدلائل:
وکیل فروغ نسیم نےدلائل دیتےہوئےکہاکہ سندھ ہائیکورٹ نےخارج کی ،اسلام آباد،لاہورہائیکورٹ میں زیر التواہیں،آج کی تاریخ میں بینکوں پر43 فیصدجبکہ سپرٹیکس 10فیصدملا کر53فیصد بنتا ہے،فی الحال بینکوں پرٹیکس لگاہے اور ترمیم میں تمام سیکٹرزکانام ہے،اچھےہوں،برےہوں یاچورہوں معیشت کاپہیہ ان سےہی چل رہاہے،اس صورتحال کےبعدلوگ افریقہ کےممالک میں فیکٹریاں شفٹ کرگئے۔
جسٹس امین الدین نے ریمارکس دیتےہوئےکہاکہ ہمارےہاں بڑامسئلہ ہےکہ یہاں تھنک ٹینکس نہیں۔
وکیل فروغ نسیم نےکہاکہ عدالتیں پیئرکوریلیف نہیں دیں گی تووہ ہاتھ ملائیں گےوہ نقصان کس کاہوگا، نیچےکےلوگ لنگڑیال صاحب کوغلط بریف کرتےہیں، ہائیکورٹس سےہماری اپیلیں ڈرافٹ میں مسئلہ ہونےکی وجہ سےمنظورہوئیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس کےدوران کہاکہ آئین پارلیمنٹ سےہی بنتاہے۔
وکیل فروغ نسیم نےکہاکہ پاکستان میں پارلیمنٹ سےزیادہ آئین کی پاور ہے،پوری دنیامیں پارلیمنٹ کی پاورہے۔
جسٹس محمدعلی مظہرنےکہاکہ 4سی میں اضافی ٹیکس سےمتعلق واضح نہیں لکھا،انہوں نےاستفسارکیاکہ اضافی ٹیکس کےبارےمیں لکھاہوتاتوآپ کومسئلہ نہ ہوتا۔
وکیل فروغ نسیم نےکہاکہ جی یہ الفاظ لکھےہوتےتومعاملہ واضح ہوتا،میں نے اپنےدورمیں سپرٹیکس نہیں لگنےدیا۔
سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے سپر ٹیکس کیسز کی سماعت کل تک ملتوی کر دی، مختلف ٹیکس پیئر کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم دلائل جاری رکھیں گے۔

Leave a reply