9مئی مقدمات منتقلی کامعاملہ:عدالت نےتحریری فیصلہ جاری کردیا

0
16

9مئی مقدمات منتقلی کےحوالےسےپنجاب حکومت کی درخواست مسترد کرنے کا سپریم کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلےمیں کہاگیاکہ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کوعدالتی افسروں کوانتظامی مداخلت سےبچانے کا آئینی اختیارحاصل ہے،انسداددہشت گردی عدالت کےجج کےخلاف ریفرنس ناکافی شواہدکی بناپر مسترد کیاگیا،تبصرےذاتی نوعیت کےہوں تووہ آئندہ کارروائیوں پراثراندازنہیں ہوں گے،عدالت نےمقدمات منتقلی کی درخواست شواہدکی کمی کےباعث مستردکردی۔
تحریری فیصلہ میں مزیدکہاگیاکہ ریاستی اہلکاروں کےطرزعمل پرچیف جسٹس ہائیکورٹ کےریمارکس انتظامی دائرہ اختیار میں آتےہیں،اےٹی سی عدالت کےجج پرتعصب کاالزام ثابت نہ ہوسکا،ایڈمنسٹرٹیوجج نےریفرنس مسترد کردیا ،چیف جسٹس کامنتقلی درخواست پرمزیدکارروائی نہ کرنابالکل درست تھا، لاہور ہائیکورٹ کےچیف جسٹس نےعدالتی افسران کوتحفظ دینااپناآئینی فریضہ سمجھا۔
فیصلےمیں لکھاگیاکہ ریمارکس،خواہ تنقیدی ہویاتعریفی ،مستقبل میں کسی فورم پرحتمی یالازم نہ سمجھے جائیں،تعریف کسی افسرکواحتساب سےاستشنیٰ نہیں دیتی،تنقیدان کےکردار پراثر انداز نہیں ہوسکتی،پنجاب حکومت نےسابق اےٹی سی جج راولپنڈی اعجازآصف کیخلاف ریفرنس دائرکیاتھا،لاہورہائیکورٹ نے ریفرنس اورمقدمہ منتقلی کی درخواست خارج کردی تھی،پنجاب حکومت نےلاہورہائیکورٹ کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیاتھا۔

Leave a reply