
اسلام آباد:(پاکستان ٹوڈے) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کے مجاز افسر کو 3 اپریل کو طلب کر لیا
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی، پی ٹی اے کی جانب سے تحریری جواب عدالت میں جمع کروا دیا گیا۔ پی ٹی اے وکیل نے لفافہ بند ایک لیٹر عدالت کے سامنے پیش کیا، یہ لیٹر صرف عدالت کے دیکھنے کے لیے ہے۔
اس میں تو کچھ بھی نہیں، چیف جسٹس عامر فاروق کا لیٹر پڑھنے کے بعد ریمارکس، یہ لیٹر درخواست گزار کے وکیل کو بھی دکھا دیں، عدالت کی پی ٹی اے وکیل کو ہدایت یہ پہلے ہی سوشل میڈیا پر موجود ہے، درخواست گزار وکیل سردار مصروف، اس لیٹر کی وجہ سے ایکس پر پابندی لگائی ہے ، نے لیٹر عدالت کے سامنے پیش کیا۔
آپ نے لیٹر دیکھا ہے ؟ چیف جسٹس کا استفسار، میں تو اس لیٹر پر عمل کا پابند ہوں جواب تو انہوں (وزارت داخلہ) نے دینا ہے ، اس میں تو کچھ بھی نہیں ہے ،( چیف جسٹس عامر فاروق)
میں نے اپنے جواب میں کچھ ہسٹری بھی لکھی ہوئی ہے ، وکیل پی ٹی اے 2008 کے رولز بنے ہوئے ہیں ، وکیل پی ٹی اے
اس میں کچھ بھی نہیں ہے ان کو دیکھانا چاہییں تو دیکھا دیں ، جینوئن وجوہات ہونی چاہیں اسٹیٹ سیکورٹی یا نیشنل سیکورٹی کا معاملہ ہو تو صورتحال مختلف ہے ، یہ (ایکس) رائے کے اظہار کا پلیٹ فارم ہے ، چیف جسٹس عامر فاروق
اس لیٹر میں تو کچھ بھی نہیں ہے ، یہ پٹیشن بہت ساروں کی نمائندگی کرتی ہے جو ٹوئٹر استعمال کرتے ہیں، چیف جسٹس یہاں تک ٹھیک کہ آپ ریگولیٹری اتھارٹی ہیں آپ یہ کرنے کے پابند ہیں ، وزارت داخلہ میں سے کسی کو بلا کر پوچھ لیتے ہیں ، کیس کی سماعت 3 اپریل تک ملتوی
پنجاب کے52شہروں میں ترقیاتی منصوبےشروع
دسمبر 10, 2025کےپی میں گورنرراج لگاناان کےبس میں نہیں،اسدقیصر
دسمبر 10, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
ایپل کا پہلا فولڈ ایبل آئی فون کب متعارف کروایاجائےگا ؟
نومبر 13, 2024 -
دوران عدت نکاح کیس میں سزاؤں کے خلاف اپیلوں کا معاملہ
مارچ 20, 2024
اہم خبریں

پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔














