پاکستان ٹوڈے: بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان کے امتیازی رویّے کا معاملہ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عدالتی کارروائی کی براہِ راست نشریات پر پابندی بلاجواز، امتیازی اور عوام کو مصدقہ اطلاعات تک رسائی کے بنیادی دستوری حق سے محروم کرنے کی کوشش قرار
نیب ترامیم کا معاملہ عمران خان کی ذات کا نہیں 24 کروڑ پاکستانیوں کے وسائل کے تحفظ، انسدادِ بدعنوانی کے ریاستی نظام کی تقویت اور مجموعی قومی مفادات کی نگہبانی کا معاملہ ہے، پانامہ اور پنڈورہ لیکس کے بعد تازہ ترین دبئی لیکس نے بھی ثابت کر دیا کہ اس ملک میں واحد قومی رہنما عمران خان ہی ہیں جن کا مالیاتی ریکارڈ شفاف ترین اور جینا مرنا، دولت جائیداد سب پاکستان میں ہی ہے۔
عمران خان جس نیب قانون میں ترامیم کی راہ روک کر کرپشن کے نظام کی مضبوطی چاہتے ہیں اسی کی سربراہی پر بیٹھے ایک بےایمان چیئرمین نے 9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن میں ان کے خلاف مرکزی سہولتکار کا کردار ادا کیا، قومی اہمیت کے اس معاملے پر بطور درخواست گزار عدالت کے سامنے اپنا نکتۂ نظر بیان کرنا عمران خان کا بنیادی قانونی حق تھا۔
چیف جسٹس ساتھی ججوں کی واضح رائے کے بعد بانی چیئرمین کی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کی مخالفت تو نہ کرسکے مگر انہوں نے عدالتی کارروائی کی براہِ راست نشریات روک کر انہیں امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا، دورانِ سماعت جیل سے ویڈیو لنک پر پیشی کے باوجود بانی چیئرمین عمران خان کو نیب ترامیم پر اپنا مؤقف دینے سے محروم رکھا گیا۔
دستور کا آرٹیکل 10-A منصفانہ ٹرائل جبکہ 19-A ریاست کو شہریوں کی مصدقہ اطلاعات تک رسائی یقینی بنانے کا پابند بناتا ہے،عمران خان کسی جرم یا گناہ کے بغیر محض سیاسی وجوہات کی بنا پر بدترین ریاستی انتقام کی زد میں ہیں۔
گزشتہ کم و بیش ایک برس سے ریاست نے عمران خان کی تقریر، تصویر اور تحریر کی نشر و اشاعت پر غیرقانونی اور غیرآئینی پابندی عائد کررکھی ہے، چیف جسٹس آف پاکستان بتائیں کس کے اشارے پر انہوں نے آئین و قانون پسِ پشت ڈال کر عمران خان پر عائد اس ماورائے دستور پابندی کو جواز بخشنے کی کوشش کی۔
چیف جسٹس جواب دیں کہ جب عدالتی کارروائی معمول کے مطابق براہِ راست نشر کی جاتی ہے تو عمران خان کی پیشی کے موقع پر اس روایت کو نہایت امتیازی انداز میں کیوں بدلا گیا، بانی چیئرمین عمران خان کی عدالتی پیشی کے موقع پر نمودار ہونے والی ایک جھلک پر قوم کے ردعمل نے گزشتہ دو برس سے جاری ریاستی انتقام اور عدالتی سہولتکاری کو مسترد کیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان کے انفرای/شخصی فیصلے پورے نظامِ عدل کی عوام میں ساکھ مجروح کرنے کا سبب بن رہے ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان قانون کے امتیازی نفاذ جیسے قانونی گناہ سے توبہ کریں اور عدلیہ کے وقار و احترام کی بحالی کیلئے ججز کو ریاستی جبر و مداخلت سے بچانے اور آئین و قانون سے انحراف کی راہ روکنے پر اپنی توانائیاں صرف کریں۔
وی پی این پرپابندی کامعاملہ:عدالت نےجواب طلب کرلیا
نومبر 22, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
پنجاب اسمبلی کااجلاس تاحال شروع نہ ہو سکا
اپریل 29, 2024 -
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کی پریس کانفرنس
اپریل 6, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔