بانی چئیرمین عمران خان کے خلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلئے مقرر کیے جانے کا معاملہ

0
83

پاکستان ٹوڈے: پاکستان تحریک انصاف کا اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹیریان کیس کی ایک سال بعد نئے سرے سے سماعت پر تشویش کا اظہار

“تفصیلات کے مطابق دو معزز جج صاحبان کی جانب سے ناقابلِ سماعت قرار دیے جانے والے کیس کو ایک سال بعد نئے سرے سے سماعت کیلئے مقرر کرنا عمران خان کو ناحق جیل میں رکھنے کے مذموم منصوبے کا شاخسانہ ہے۔

عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ، سائفر اور القادر ٹرسٹ سمیت تمام جھوٹے مقدمات میں مطلوبہ مقاصد کے حصول میں ناکامی کے بعد مخالفین ایک اور بیہودہ مقدمے سے امیدیں وابستہ کرنے جا رہے ہیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے خط میں ٹیریان کیس میں اداروں کی واضح مداخلت اور ججز پر ڈالے جانے والے دباؤ کے متعدد واقعات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ٹیریان کیس سمیت سیاسی بنیادوں پر قائم کیے گئے تمام مقدمات میں مداخلت اور متعلقہ ججز پر دباؤ کے انکشاف کے بعد مقدمے کی کارروائی کو آگے بڑھانے کا کوئی قانونی و اخلاقی جواز باقی نہیں،عدت اور ٹیریان جیسے بوگس اور بیہودہ مقدمات کا اندراج عمران خان کو ذاتی انتقام کی نشانہ بنانے والوں کی شکست اور اخلاقی پستی کی علامت ہے۔

عمران خان کے خلاف 200 کے قریب درج کیے گئے بھونڈے مقدمات کی طرح مذکورہ ٹیریان کیس کا مدعی بھی آج تک نامعلوم ہے مگر اسے ریاستی وکلاء کی خصوصی سرپرستی حاصل ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے ٹیریان کیس میں اپنا فیصلہ سنانے کی بجائے سماعت کیلئے نیا بینچ تشکیل دے کر ایک بار پھر عمران خان کے خلاف اپنا تعصب عیاں کر دیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کا دو ساتھی ججز کی جانب سے ناقابلِ سماعت قرار دیے جانے والے کیس میں بینچ کی تشکیل کا فیصلہ سراسرغیر قانونی اور ناقبلِ قبول ہے،اس بیہودہ مقدمے کی کارروائی کو نئے سرے سے آگے بڑھانے کی بجائے قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مقدمے کو فی الفور خارج کیا جائے۔

Leave a reply