کائنات کی قدیم ترین اور سب سے دور واقع کہکشاں دریافت

0
73

پاکستان ٹوڈے: کائنات کی قدیم ترین اور سب سے دور واقع کہکشاں دریافت کر لی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کو خلا میں کائنات کے راز جاننے کے لیے بھیجا گیا تھا اور اس کی مدد سے سائنسدانوں نے اب تک کافی کچھ جانا ہے۔ امریکی خلائی ادارے ناسا کی اس ٹیلی سکوپ نے کائنات کی قدیم ترین اور سب سے دور واقع کہکشاں کو دریافت کیا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق JADES-GS-z14-0 نامی کہکشاں کا قیام بگ بینگ کے 29 کروڑ سال بعد عمل میں آیا تھا۔کائنات کی ابتدا میں تشکیل پانے والی اس کہکشاں کی چند منفرد خصوصیات بھی جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ نے دریافت کیں۔کہکشاں بہت بڑی ہے اور 1600 نوری برسوں کے فاصلے تک پھیلی ہوئی ہے جبکہ یہ بہت زیادہ روشن بھی ہے۔

اس کہکشاں سے خارج ہونے والی روشنی کو جیمز ویب کے مڈ انفراریڈ انسٹرومنٹ نے دیکھا تھا جس سے ionized گیس کے اخراج کا عندیہ ملتا ہے۔ سائنسدانوں کے خیال میں یہ گیس ہائیڈروجن اور آکسیجن کا امتزاج ہو سکتی ہے اور یہ دریافت بھی حیران کن ہے، کیونکہ یہ مانا جاتا ہے کہ کائنات کی ابتدا میں آکسیجن موجود نہیں تھی۔

اس حوالے سے ہونے والی تحقیق میں شامل سائنسدانوں کے بقول تمام تر نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کہکشاں دیگر کہکشاؤں جیسی نہیں۔ امکان ہے کہ مستقبل میں اس ٹیلی اسکوپ کی مدد سے ماہرین ایسی مزید روشن کہکشاؤں کو دریافت کریں جو اس سے بھی زیادہ قدیم ہوں۔اس سے قبل جیمز ویب سپیس نے کائنات کا قدیم ترین بلیک ہول بھی دریافت کیا تھا۔

Leave a reply