مشتاق یوسفی کی حس ِ مزاح، ضیا محی الدین کا اندازِ بیاں۔ سب کریں اش اش اور واہ واہ۔
آج20 جون کو اردو ادب کے ممتاز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی چھٹی برسی ، جبکہ منفرد لب و لہجے کے فنکارضیا محی الدین کی سالگرہ ہے۔ مشتاق احمد یوسفی 20 جون 2018 کو ہمیشہ کیلئے دنیا چھوڑ گئے، جبکہ ضیا محی الدین20جون 1933کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے ۔ اردو ادب کی دنیا میں ضیا محی الدین کا نام مشتاق احمد یوسفی سے ایسا جڑا کہ دونوں لازم و ملزوم ہو گئے۔
مشتاق احمد یوسفی کے ادبی شہ پاروں میں پہلی کتاب ’’چراغ تلے‘‘ 1941 میں، دوسری ’’خاکم بدہن‘‘ 1949 جبکہ ’’زرگزشت‘‘ 1974 اور ’’آبِ گم‘‘ 1990 میں زیور طبع سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آئی۔ عہد ساز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی آخری کتاب ’’شامِ شعرِ یاراں‘‘2014 میں شائع ہوئی، جسے ادبی دنیا میں بے حد سراہا گیا۔
مشتا ق احمد یوسفی کے فکائیہ کلام کوضیا محی الدین نے ایسےخوبصورت انداز میں متعارف کروایا کہ آج جہاں بھی مشتاق یوسفی کی حس ِ مزاح کا ذکر آتا ہے، وہیں ضیا محی الدین کےانداز بیاں کا ذکر ضرور آتا ہے۔
حکومت کرم میں پائیداراوردیرپاامن چاہتی ہے،بیرسٹرسیف
دسمبر 21, 2024جوڈیشل کمیشن کااجلاس طلب،ایجنڈاجاری
دسمبر 21, 2024دھندنےسب کچھ دھندلاکردیا،موٹروےمختلف مقامات سےبند
دسمبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
ڈالرکی قیمت میں مسلسل دوسرےروزبھی اضافہ
جولائی 24, 2024 -
محکمہ صحت پنجاب کا انوکھا اقدام
مئی 30, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔