مصنوعی ذہانت کے حامل دنیا کے پہلے دو خود مختار روبوٹ ڈاگ متعارف ،نیشنل تائیوان یونیورسٹی کے انجینئرز کی ٹیم نے اولیور اور ڈسٹن نامی دونوں اے آئی روبوٹ ڈاگ تیار کرنے میں دو سال لگائے اور حال ہی میں ان مصنوعی ذہانت والے کتوں کو ایک نمائش میں پیش کیا گیا ۔
تاریخ گواہ ہے کہ انسان نے ہردور میں ایسی کئی نئی ٹیکنالوجیز کو متعارف کروایا، جوانسانی ضروریات کو پورا کرتی آئی ہیں۔ موجودہ دور میں دنیا بھر میں تیزی سے پھیلتی ہوئی جدید ٹیکنالوجی آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) نے زندگی کےہر شعبے کو متاثر کیا ہے۔
تائیوان کےمصنوعی ذہانت کے حامل دونوں روبوٹ ڈاگ بھی مصنوعی ذہانت کا شاہکار ہیں، جو ناصرف اپنے توازن کو برقرار رکھتے ہوئے آزادانہ طور پر گھوم پھر بھی سکتے ہیں۔ان دونوں میں کیمرے اور سینسر نصب کیے گئے ہیں،جن کی مدد سے یہ روبوٹ ڈاگ بآسانی سیڑھیاں بھی اتر اور چڑھ سکتے ہیں، تاہم تائیوانی ماہرین کا کہنا ہے کہ ان مصنوعی ذہانت کے حامل کتوں کو صنعتی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل بنانے کیلئے ابھی مزید بہتر بنانے کی گنجائش موجود ہے۔
تائیوانی ماہرین نے ان روبوٹ ڈاگس میں مزید بہتری لا کر مستقبل میں انسانی وسائل اور محنت کو کم کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔