حکومت کیلئے خطرےکی گھنٹی:جےیوآئی اورپی ٹی آئی میں قربتیں بڑھنےلگیں
تحریک انصاف کےوفدکی سربراہ جمعیت علمااسلام مولانافضل الرحمان کےساتھ ملاقات کی اندرونی کہانی منظرعام پرآگئی۔
حکومت کوٹف ٹائم دینےکامشن ،تحریک انصاف اورجمعیت علمااسلام (ف)میں رابطےبحال ہوناشروع ہوگئے۔گزشتہ رات تحریک انصاف کاوفدچیئرمین پی ٹی آئی کی سربراہی میں مولانافضل الرحمان کےساتھ ملاقات کےلئے پہنچ گیا۔
ذرائع کےمطابق تحریک انصاف کی طرف سےپارلیمنٹ کےاندران ہاؤس تعاون کی درخواست کی گئی۔حکومت کو ان ہاؤس بھی ٹف ٹائم دیا جاسکتا ہے۔ ماضی کے ملاقاتوں کے حوالے سے بھی معاملات زیر بحث لائے گئے ۔جےیوآئی کی طرف سےخودتحریک چلانےکےفیصلےسےآگاہ کیاگیا۔
ذرائع کےمطابق دونوں جماعتوں کے درمیان ایک اور کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق ہوا ، کمیٹی قومی اسمبلی میں قانون سازی سے متعلق مشاورت کرے گی۔
ذرائع کےمطابق سربراہ جےیوآئی مولانافضل الرحمان کاکہناتھاکہ تحریک انصاف کی تجاویز پر مشاورت کے بعد جواب دیا جاسکتا ہے۔اس ملاقات کوپی ٹی آئی اورجےیوآئی کی باقاعدہ ملاقات کہاجاسکتاہے۔دونوں جماعتوں میں فاصلے کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، پارلیمنٹ کے اندر متفقہ لائحہ عمل کے اثرات پارلیمنٹ کے باہر بھی نظر آئیں گے ،دونوں جماعتوں کے درمیان مزید تعاون بڑھانے کے لیے کمیٹیاں قائم کرنے کی تجاویزبھی زیرغورآئی۔
ترجمان تحریک انصاف رؤف حسن کاگفتگوکرتےہوئے کہناتھاکہ ملاقاتیں جاری رکھنےپراتفاق ہواہے۔پارلیمنٹ میں آئین سازی کے حوالے سے کمیٹی بنائی جارہی ہے۔آج کی ملاقات تعارفی تھی قومی اسمبلی سینیٹ میں باہمی مشاورت سے چلنے کا فیصلہ ہوا ہے۔
رؤف حسن کامزیدکہناتھاکہ بیرسٹر گوہر اور غفور حیدری قومی اسمبلی میں کمیٹی کا حصہ ہونگے سینیٹ میں شبلی فراز کامران مرتضیٰ مشاورت کمیٹی کا حصہ ہونگے۔ہم آپس میں مل کر چلیں گئے اتوار کو ہو سکتا ہے کمیٹیاں ملاقات کریں اور پیر کے اجلاس کے حوالے سے لائحہ عمل طے کرے گئے۔
بشریٰ بی بی کوعدالت سےبڑاریلیف مل گیا
دسمبر 21, 2024سندھ حکومت کاملازمین کیلئے احسن اقدام
دسمبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
سورج آگ برسانے لگا،محکمہ موسمیات کاالرٹ جاری
مئی 8, 2024 -
مدیحہ امام کےنکاح کامذاق اُڑانےوالوں پراداکارہ برس پڑیں
اکتوبر 26, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔