لاہورکاجلسہ ڈواینڈڈائی ہے،جومرضی کرلیں پی ٹی آئی اورقوم نکلےگی،عمران خان
بانی پی ٹی آئی عمران خان نےکہاہےکہ21تاریخ کالاہورکاجلسہ ڈواینڈڈائی ہے،جومرضی کرلیں تحریک انصاف اورقوم نکلےگی۔ آئینی ترمیم کے پیچھے انکی نیت سب جان چکے ہیں۔
اڈیالہ جیل میں میڈیاسےگفتگوکرتےہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کاکہناتھاکہ آئینی ترمیم کا مقصد قاضی فائز عیسیٰ کو فائدہ پہنچانا ہے، موجودہ حالات میں ان جیسا ڈفر اور کم عقل کوئی نہیں، مجوزہ آئینی ترمیم کے پیچھے مقصد عدلیہ کو ختم کرنا ہے، سب کو معلوم ہے یہ ڈرے ہوئے ہیں۔
صحافی نےبانی پی ٹی آئی سےسوال کیاکہ چارٹر آف ڈیموکریسی کی دستاویز پر آپ کے بھی دستخط ہیں اس دستاویز میں آئینی عدالت کے قیام پر اتفاق کیا گیا تھا۔
سوال کاجواب دیتےہوئےعمران خان کاکہناتھاکہ ہر چیز کا ایک پس منظر ہوتا ہے مجوزہ آئینی ترمیم کے پیچھے کچھ اور مقاصد ہیں۔
صحافی نےسوال کیاکہ کیا آپ آئینی عدالت کے قیام کی حمایت کرتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کاجواب دیتےہوئےکہناتھاکہ جو بھی ہونا چاہئے تھا پوری ڈسکشن کے بعد ہونا چاہئے تھا، رات کے اندھیرے میں ترمیم نہیں لانی چاہئے تھی، یہ جو کررہے ہیں سب غیر قانونی ہے، یہ اصل میں سپریم کورٹ کو ختم کرنے جارہے ہیں، آئینی ترمیم کے پیچھے انکی نیت سب جان چکے ہیں۔
صحافی نےبانی پی ٹی آئی سےسوال کیاکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوانے سیرت کانفرنس میں دو افغان سفارتکاروں کو مدعو کیا دونوں سفارت کار قومی ترانے کے دوران احتراماً کھڑے ہونے کے بجائے بیٹھے رہے جس پر فارن منسٹری نے افغان سفیر کو بلا کر احتجاج کیا کیا آپ اس عمل کی مذمت کریں گے۔
عمران خان نےجواب میں کہاکہ چھوڑو یار یہ کوئی ایشو نہیں ملک میں اسے بڑے ایشوز چل رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے ناگواری کا اظہار بھی کیا۔
صحافی نےسوال کیاکہ مولانا فضل الرحمان کل آپ کی پارٹی لیڈر شپ سے ملے ہیں انہوں نے حکومت کی آئینی ترمیم کو یکسر مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے کیا کہیں گے۔
بانی پی ٹی آئی نےسخت لہجےمیں جواب دیتےہوئے کہاکہ مجھے معلوم ہے تم مجھ سے کیا کہلوانا چاہتے ہو، تم ہیڈلائن کی چکر میں مجھے ٹریپ کرنا چاہتے ہو ،مجھے 28 سال ہوگئے ہیں سیاست میں اتنی سمجھ تو ہے مجھ میں، تم میری ساری گفتگو کو ایک طرف کرکے کوئی ہیڈ لائن بنانا چاہتے ہو۔
عمران خان کاکہناتھاکہ سپریم کورٹ کو تباہ کرنا جمہوریت کو تباہ کرنا ہے۔جمہوریت کو تباہ کرنا آزادی کو تباہ کر رہا ہے۔جب آزادی تباہ ہوتی ہے تو لوگ غلام بن جاتے ہیں۔جمہوریت اخلاقی بنیادوں پر چلتی ہے ڈنڈے سے نہیں۔ٹرائل کے بغیر لوگ ایک ایک سال سے جیلوں میں پڑے ہیں۔آٹھ فروری کا فراڈ الیکشن بنیادی حقوق کی سب سے بڑی خلاف ورزی ہے۔آٹھ ماہ گزر چکے ہیں ٹرابیو نل کام شروع نہیں کر سکے کیونکہ قاضی نے تحفظ دیا ہوا ہے۔آئینی ترامیم کے ذریعے قاضی فائزعیسیٰ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور چیف الیکشن کمشنر کو توسیع دی جا رہی ہے۔ترامیم کا مقصد ان کو توسیع دے کر ہمیں دبانا ہےامپائروں کو توسیع دینا چاہتے ہیں تاکہ یہ ایکسپوز نہ ہو سکیں۔
بانی پی ٹی آئی کامزیدکہناتھاکہ پاکستان کا مستقبل سرمایہ کاری سے جڑا ہوا ہے۔پاکستان میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے علاوہ کسی نے سرمایہ کاری نہیں کرنی۔4 ہزار پاکستانی کمپنیوں نے چھ ماہ کے دوران دبئی چیمبر میں رجسٹریشن کروائی ہے۔سرمایہ ملک سے باہر جا رہا ہے ڈاکٹر بھی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ریفارمز وہ حکومت کر سکتی ہے جو عوام کا مینڈیٹ لے کر ائی ہو۔ان میں سے شاید ہی کوئی ہو جس کے پیسے بیرون ملک نہ ہوں۔زرداری اور نواز شریف دو دو مرتبہ باہر بھاگے اب یہ دوبارہ باہر بھاگیں گے۔سب کو پتہ ہے کہ ان کے پیسے باہر پڑے ہیں۔ہمارے دور حکومت میں نیب نے 480 ارب روپے اکٹھے کیے 1100 ارب روپے مزید اکٹھے کرنا تھے۔ان کو این ار او ٹو دے دیا گیا۔اب تو نیب صرف انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے رہ گیا ہے۔انہوں نے منی لانڈرنگ کو جائز قرار دے دیا ہے۔
گفتگوکوجاری رکھتےہوئے بانی پی ٹی آئی کاکہناتھاکہ قوم سے کہتا ہوں کہ وہ اپنے مستقبل کے لیے نکلے۔سپریم کورٹ آخری ادارہ ہے جس سے لوگوں کو توقعات ہیں۔سپریم کورٹ کو بھی تباہ کر دیا تو پاکستان بنانا ریپبلک بن جائے گا۔15 ماہ سے جیل میں ہوں مزید بھی جیل میں رہنے کو تیار ہوں۔عوام بھی جیل جانے سے نہ گھبرائیں۔اکیس تاریخ کا جلسہ ہمارے لئے ڈو اینڈ ڈائی ہے۔جو مرضی کر لیں پی ٹی آئی اور قوم نکلے گی۔28 سال تک پارٹی کو کہتا رہا کہ آئین کے درمیان رہنا ہے۔آئین ہمیں جلسے کا حق دیتا ہے۔جلسے سے اگر روکا تو جیلیں بھر دیں گے۔
ہواؤں کارخ تبدیل:لاہورمیں سموگ کےخطرات پھر منڈلانےلگے
نومبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔