غزہ میں امن کیلئےاجتماعی شکل میں متحرک ہونےکی ضرورت ہے،سعودی عرب

0
16

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نےکہاہےکہ غزہ میں امن کےلئے اجتماعی شکل میں متحرک ہونےکی ضرورت ہے۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق نیویارک میں وزراء کے ایک اجلاس میں شہزادہ فیصل کاکہناتھاکہ فلسطینی ریاست کے قیام اور دو ریاستی حل پر عمل درآمد کیلئے ایک بین الاقوامی اتحاد کی ضرورت ہے۔
اس کےلئے پہلااجلاس ریاض میں منعقدہوگا۔اجلاس کاعنوان’غزہ کی صورت حال اوردوریاستی حل پربرائےجامع ومنصفانہ امن تھا‘۔
اجلاس میں شہزادہ فیصل کامزیدکہناتھاکہ فلسطینی ریاست کے قیام کا اتحاد یورپ اور عرب ممالک کی کوششوں کا مشترکہ نتیجہ ہے۔اس موقع پر زور دیا کہ نمایاں اثر کے حامل عملی اقدامات کیلئے اجتماعی شکل میں متحرک ہونے کی ضرورت ہے۔
سعودی وزیر خارجہ کاکہناتھاکہ ’ ہم مطلوبہ امن کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ اہداف کے حصول کے واسطے ایک عملی پلان وضع کریں گے ۔ ہم ایک معتبر راستے کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کریں گے اور اس میں جامع و منصفانہ امن سے پیچھے نہیں ہٹا جائے گا‘۔
شہزادہ فیصل بن فرحان کے مطابق غزہ کی جنگ انسانی المیہ جنم دینے کا باعث بنی ، اس کے علاوہ اسرائیل کی قابض فوج مغربی کنارے میں خطرناک خلاف ورزیاں انجام دینے کے علاوہ مسجد اقصیٰ اور مسلمانوں اور مسیحیوں کے مقدس مقامات کے خلاف قبضے، شدت پسندی اور تشدد کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
سعودی وزیرخارجہ کاکہناتھاکہ ’اپنادفاع کرنایہ جوازنہیں دیتاکہ لاکھوں شہریوں کوقتل کردیاجائے۔ جبری ہجرت پر مجبور کیا جائے، بھوک کو جنگی آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جائے، منظم طریقے سے تباہی پھیلائی جائے، اشتعال انگیزی برپا کی جائے اور بدترین شکل میں تشدد اور اذیت رسانی اپنائی جائے جس میں جنسی تشدد اور دیگر مصدقہ جرائم شامل ہیں‘۔
واضح رہےکہ گزشتہ سال سات اکتوبرسےغزہ میں اسرائیلی دہشتگردی کاسلسلہ جاری ہےجس میں اب تک ہزاروں مظلوم فلسطینی شہیدہوچکےہیں،جن میں زیادہ تعدادخواتین اورمعصوم بچوں کی ہے۔اسرائیلی بربریت سےغزہ کوکھنڈرمیں تبدیل کردیاگیاہے،اسرئیلی جارحیت سےغزہ میں خوراک اورادویات جیسےسنگین مسائل پیداہورہےہیں۔

Leave a reply