نہتےفلسطینیوں کاخون رائیگاں نہیں جائیگا، اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں،وزیراعظم

0
21

وزیراعظم شہبازشریف نےکہاہےکہ نہتےفلسطینیوں کاخون رائیگاں نہیں جائےگا، غزہ پراسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔موجودہ حالات میں دنیا کو بے پناہ چیلنجز درپیش ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے79ویں اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نےاپنےخطاب کاآغازقرآن کریم کی آیات سےکیا۔اُن کاکہناتھاکہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے بطور وزیراعظم دوسری بار خطاب میرے لئے باعث اعزاز ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے جنرل اسمبلی کے صدر کو انتخاب پر مبارکباد دی۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں خطاب کرتےہوئےوزیراعظم شہبازشریف کاکہناتھاکہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد کے لئے پرعزم ہے،موجودہ حالات میں دنیا کو بے پناہ چیلنجز درپیش ہیں، موسمیاتی تبدیلیوں سے درپیش چیلنجز میں اضافہ ہوا،غزہ پر اسرائیل کی جارحیت جاری ہے، یوکرین جنگ نے بھی عالمی مسائل پیدا کئے،غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں،غزہ کے المناک سانحہ نے انسانیت کو ہلا کر رکھ دیا ہے،معصوم بچوں، عورتوں اور نہتے شہریوں کے قتل پر خاموش نہیں رہا جا سکتا،اسرائیلی جارحیت کو طوالت دینے والوں کے ہاتھ بھی غزہ کے بچوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں،نہتے فلسطینیوں کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔عالمی برادری کو پائیدار امن اور دو ریاستی حل کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا،فلسطین کو اقوام متحدہ کا مستقل رکن تسلیم کیا جائے، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکامی نے مشرق وسطیٰ کو مزید خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔
شہبازشریف کامزیدکہناتھاکہ اسرائیل کو اپنی جارحیت بڑھانےکی کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے،مسئلہ کشمیر بھی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے،کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں، یہ طے ہوا تھا کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت ملے گا، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں،مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی مذموم کوششیں ہو رہی ہیں،غیر مقامی افراد کو کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے، بھارتی جبر کے باوجود کشمیر کے عوام برہان وانی کے نظریئے کو آگے بڑھا رہے ہیں، بھارت کے جارحانہ عزائم سے خطے کے امن کو خطرات ہیں، بدقسمتی سے پاکستان کی مثبت تجاویز کا بھارت نے جواب نہیں دیا،پاکستان کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔
وزیراعظم کاکہناتھاکہ موسمیاتی تبدیلیاں عالمی سطح پر اہم چیلنج ہیں،دو سال قبل تباہ کن سیلاب سے پاکستان میں تیس ارب ڈالر کا نقصان ہوا، عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے پرعزم ہیں، سو سے زائد ترقی پذیر ملک قرضوں کے چنگل میں ہیں،عالمی مالیاتی نظام میں اصلاحات ناگزیر ہیں، موثر پالیسیوں کی بدولت پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے،معاشی اشاریئے بہتر اور مہنگائی میں کمی ہوئی ہے،بحرانی صورتحال میں معیشت سنبھالی، آج ترقی کی راہ پر گامزن ہیں،درپیش چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنا ہماری ترجیح ہے۔
گفتگوکوجارکھتےہوئےاُن کامزیدکہناتھاکہ اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے پر کام جاری ہے،زراعت، ٹیکنالوجی، آئی ٹی، قابل تجدید توانائی، معدنیات کے شعبوں کی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری قیمت ادا کی،ہمارے بہادر جوان، بچے اور شہری اس ناسور کا مقابلہ کرتے ہوئے شہید ہوئے،فتنہ الخوارج کے عزائم کو ہر قیمت پر ناکام بنایا جائے گا، ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں،عزم استحکام کے ذریے امن و سلامتی یقینی بنائیں گے، افغان عبوری حکومت اپنی سرزمین پر موجود دہشت گرد گروپوں کا خاتمہ کرے۔

Leave a reply