بین الاقوامی قانون اورقومی مفادات کاخیال رکھتےہیں،ایس سی اواعلامیہ

0
30

ایس سی اوکےاعلامیہ میں کہاگیاکہ بین الاقوامی قانون کے اصول، باہمی احترام اور قومی مفادات کا خیال رکھتے ہیں۔

ایس سی او ارکان ممالک کے رہنماؤں نے ایس سی او کے بجٹ سے متعلق امور کی منظوری دی۔ سربراہ اجلاس کے موقع پر ایس سی او سیکرٹریٹ سے متعلق دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔ رکن ملکوں کے انسداد دہشت گردی کی علاقائی ایگزیکٹو کمیٹی سے معتلق دستاویز پر دستخط کیے گئے اس طرح اراکین کے درمیان آٹھ دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ اجلا س میں بیلا روس کے وزیر اعظم گلووچنکو، بھارتی وز زیر خارجہ جے شنکر، ایران کے وزیر معدنیات وزیر سید محمد اطباق شریک ہوئے ، ایس سی او ممالک نے ون ارتھ ۔ون فیملی اور ون فیوچر پر زور دیا۔فورم نے غیر امتیازی اور شفاف تجارتی نظام کے قیام کی ضرورت پر زور دیا،فورم نے یکطرفہ تجارتی پابندیاں لگائے جانے کی مخالفت کی، یکطرفہ پابندیاں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے قوانین کے خلاف ہیں۔
اعلامیہ کےمطابق پاکستان، کرغیزستان، بیلاروس ، قازقستان، روس اور ازبکستان نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انی شی ایٹو کی حمایت کی، فورم کی یورپ اور ایشیاء کے مابین بہتر اقتصادی اشتراک کی ضرورت پر زور دیا، گرین ڈویلپمنٹ، ڈیجیٹل اکانومی، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی کے شعبوں میں رکن ممالک کے استعداد کار بڑھانے پر زوردیاگیا،رکن ممالک میں جاری سرمایہ کاری منصوبوں کے لئے ڈیٹا بینک بنانے کی تجویز پر بھی زوردیا،وفود کے سربراہان رکن ممالک شنگھائی تعاون تنظیم کے خطہ میں وسیع، کھلی، باہمی طور پر فائدہ مند اور مساوی تعامل کی جگہ بنانے کے لیے خطے کے ممالک، بین الاقوامی تنظیموں اور کثیرالجہتی انجمنوں کی صلاحیتوں کو استعمال کرنا اہم سمجھتے ہیں۔
اعلامیہ میں مزیدکہاگیاکہ بین الاقوامی قانون کے اصول، باہمی احترام اور قومی مفادات کا خیال رکھتے ہیں، ایس سی او، یوریشین اکنامک یونین، ایسوسی ایشن آف جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ ساتھ دیگر دلچسپی رکھنے والی ریاستوں اور کثیر جہتی انجمنوں کی شرکت کے ساتھ ایک عظیم تر یوریشین پارٹنرشپ بنانے کی تجویز کو نوٹ کیا،سبز ترقی، ڈیجیٹل معیشت، تجارت جیسے شعبوں میں خطے کی صلاحیت کو بہتر بناتے ہوئے رکن ممالک کی پائیدار اور جامع اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کو اہم سمجھا گیا۔
کانفرنس اعلامیے میں زرعی تعاون کے فروغ کے پروگرام کی منظوری دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی غذائی تحفظ، غذائیت میں بہتری اور تحقیقاتی تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا جب کہ نوجوانوں کی پالیسی میں تعاون اور سائنس و ٹیکنالوجی میں دلچسپی رکھنے والے پروگرامز کی ترجیح پر زور دیا گیا۔
ایس سی او اعلامیے کے مطابق یکطرفہ پابندیوں کا نفاذ بین الاقوامی قانون کے اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا، یکطرفہ پابندیوں کے نفاذ کا تیسرے ممالک اور عالمی اقتصادی تعلقات پرمنفی اثرپڑتا ہے۔
بعدازاں وزیراعظم شہبازشریف سمیت تمام حکومتی سربراہان نے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کئے۔تمام وزراء اعظم اور جے شنکر نے مشترکہ اعلامیہ و دیگر دستاویزات پر دستخط کیے۔ایس سی او سیکرٹریٹ رپورٹ کی بھی منظوری دے دی گئی آئندہ سال ایس۔ سی او سمٹ روس میں ہوگی۔
ایس سی او سربراہ کانفرنس 2024 اختتام پزیر ہوگئی وزیراعظم شہبازشریف نے اختتامی کلمات کے بعد کانفرنس کے خاتمے کا اعلان کیا۔

Leave a reply