
بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں جاری حکومتی اقدامات، ادارہ جاتی دباؤ اور مالی رکاوٹوں کے باعث ان کا ادارہ ملک بھر میں اپنے آپریشنز بند کرنے کے قریب پہنچ چکا ہے۔
ملک ریاض نے ایکس پرلکھا کہ بحریہ ٹاؤن کے بینک اکاؤنٹس منجمد، عملے کی گرفتاریاں، گاڑیوں کی ضبطی اور دیگر سختیوں نے ادارے کو مفلوج کر دیا ہے۔ ہزاروں ملازمین کو تنخواہ ادا کرنے کے قابل نہیں رہے۔
ملک ریاض نے ایکس پر لکھا کہ میں پاکستانی عوام سے افسوس کے ساتھ کہتا ہوں کہ ہم مکمل طور پر مفلوج ہو چکے ہیں، ہم کسی بھی ثالثی میں شرکت کے لیے تیار ہیں اور فیصلے پر مکمل عملدرآمد کریں گے۔
ملک ریاض نے اپیل کی ہے کہ ریاستی ادارے سنجیدہ مکالمے کی طرف آئیں تاکہ بحریہ ٹاؤن کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔
دوسری جانب ایف آئی اے اور نیب نے بحریہ ٹاؤں کراچی میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے نجی ہسپتال میں چھپایا گیا مالی ریکارڈ اور ڈیجیٹل شواہد قبضے میں لے لیے ہیں۔
بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ نے فلاحی ہسپتال کے پردے میں اپنے نجی ہاؤسنگ منصوبوں سے متعلق اہم دستاویزات کو بھی چھپایا ہوا تھا۔ اس سلسلے میں بحریہ ٹاؤن کے مرکزی دفاتر پر بھی کارروائی کی گئی جہاں سے متعدد منصوبوں کی فائلیں اور دیگر متعلقہ کاغذات ایف آئی اے نے قبضے میں لے لیے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔