ٹرمپ نےیوکرینی ہم منصب کو20فیصدچھوٹانقشہ دیدیا

0
1

امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نےیوکرینی ہم منصب زیلسکی کو20فیصدچھوٹانقشہ دےدیا۔

غیرملکی میڈیاکےمطابق وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے یوکرینی ہم منصب زیلنسکی نے ملاقات کی۔جس میں فرانسیسی صدر میکرون، یورپی یونین اور نیٹو کے حکام نے بھی شرکت کی۔ملاقات میں رہنماؤں نےروس اوریوکرین جنگ بندی پرزوردیا۔
اس موقع پرگفتگوکرتےہوئےامریکی صدرڈونلڈٹرمپ کاکہناتھاکہ یوکرینی صدر اوریورپی رہنماؤں کےساتھ ملاقات اعزازہے،ہم سب کاایک ہی مقصدہےکہ یوکرین جنگ کاخاتمہ ہو،آج کادن بہت کامیاب رہااہم بات چیت ہوئی، ہمارا سادہ سامقصدہےکہ قتل وغارت رک جائے،جنگ کاخاتمہ ہو،کوشش کروں گامستقبل میں امریکا،روس اوریوکرین مل کرکام کریں۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کےمطابق ٹرمپ کامزیدکہناتھاکہ روسی صدرنےیوکرین کی سیکیورٹی ضمانت منظورکرلی ہے، مستقبل قریب میں روس یوکرین امن معاہدہ ہوسکتاہے،جنگ ختم کرنے کیلئے سیزفائرضروری نہیں ہوتا۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی کےمطابق امریکی صدرنےیوکرینی صدرکوروس کے زیر قبضہ علاقوں سے دستبرداری کامشورہ دیاجس پریوکرینی صدرزیلسکی نےامریکی صدرٹرمپ کی تجویزکومستردکردیا۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق یوکرینی صدر زیلسکی کاکہناتھاکہ امریکی صدرکیساتھ اچھی گفتگوہوئی،نتیجہ خیزبات چیت شایدکچھ دیر بعدمیں ہو،صدرٹرمپ امریکا،روس اوریوکرین سہ ملکی ملاقات کرانےکی کوشش کرینگے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر کو ایک نقشہ پیش کیا جس میں وہ علاقے دکھائے گئے تھے جو اس وقت یوکرین میں روس کے کنٹرول میں ہیں۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق 4 سالہ جنگ کے آغاز سے اب تک روسی فوجی فورسز نے ملک کے تقریباً 20 فیصد حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔ٹرمپ نے یوکرینی صدر کو یوکرین کا 20 فیصد چھوٹا نیا نقشہ دیا۔

Leave a reply