ایلون مسک کا ڈانسنگ آپٹیمس: کیا روبوٹ انسانوں کی جگہ لینے والے ہیں؟

سائنس اینڈٹیکنالوجی کے شعبہ میں انقلاب برپا، ایلون مسک کا ڈانسنگ آپٹیمس، کیا روبوٹ انسانوں کی جگہ لینے والے ہیں؟حیران کن تفصیلات سامنے آ گئیں۔
ٹیکنالوجی کی دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور اس تبدیلی کے مرکز میں ٹیسلا کمپنی ایک بار پھر سب کی توجہ کا محور بن چکی ہے، گزشتہ دنوں ایلون مسک نے ایک مختصر ،مگر حیران کن ویڈیو شیئر کی، جس میں ٹیسلا آپٹیمس روبوٹ کو خودکار انداز میں ناچتے، بازوؤں کو لہرائے اور قدموں سے رقص کی ہم آہنگی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
نیون لائٹس کے نیچے یہ مظاہرہ نا صرف فنی لحاظ سے دلکش تھا، بلکہ اس نے یہ واضح کر دیا کہ روبوٹکس کا مستقبل اب صرف افسانہ نہیں رہا، بلکہ یہ حقیقت بن چکا ۔ٹیسلا کے مطابق آپٹیمس ایک ہیومینوئیڈ روبوٹ ہے، جو انسانوں کے طرز پر کام کرنے کیلئے تیار کیا گیا ہے، یہ تقریباً 1.73 میٹر اونچا اور 57 کلوگرام وزنی روبوٹ، ہلکے مگر مضبوط مٹیریلز سے بنایا گیا ہے۔ اس کی طاقت کا ذریعہ وہی جدید بیٹریاں اور ایکچوائیٹرز ہیں ،جو ٹیسلا کی الیکٹرک گاڑیوں میں استعمال ہوتے ہیں،لیکن اصل کمال اس کے اندر چھپی ہوئی مصنوعی ذہانت اے آئی ٹیکنالوجی ہے۔
آپٹیمس میں ٹیسلا کے فل سیلف ڈرائیونگ کمپیوٹر کا ایک مخصوص ورژن استعمال کیا گیا ہے، جو بائی پیڈ، یعنی دو ٹانگوں پر چلنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ سسٹم روبوٹ کو پیچیدہ ماحول میں خود بخود حرکت کرنے، رکاوٹوں سے بچنے اور اشیاء کو پہچاننے کی صلاحیت دیتا ہے۔















