قومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سےمنظور

0
12

قومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم کو دوتہائی اکثریت سےمنظورکرلیاگیا۔
قومی اسمبلی کااجلاس سپیکرایازصادق کی زیرصدارت منعقدہوا،جس میں قائدمسلم لیگ (ن)میاں محمد نواز شریف نےشرکت کی۔پیپلزپارٹی کےسیدخورشیدشاہ وہیل چیئرپرپارلیمنٹ میں پہنچے۔حکومت کوترمیم کے لئے224اراکین کی حمایت درکارجبکہ حکومتی بینچزپر234اراکین موجودہیں۔
قومی اسمبلی میں وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑنے27ویں آئینی ترمیم کی تحریک پیش کی،انہوں نےکہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خدوخال سینیٹ میں پیش کردیے تھے، قانون اور آئین میں ترمیم ایک ارتقائی عمل ہے، جسٹس یحییٰ آفریدی ہی چیف جسٹس پاکستان رہیں گے۔
حکومت کی جانب سےقومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم میں 8ترامیم پیش کی گئیں، 27 آئینی ترامیم میں چار شقیں نکالنے اور چار شقیں ڈالنے کی ترامیم پیش کی گئیں۔
قومی اسمبلی میں 27ویں آئینی ترمیم کی شق وارمنظوری کاعمل ہوا، تمام 59 شقیں منظور کرلی گئیں، 27ویں آئینی ترمیم کی تحریک کےحق میں 234ووٹ آئےجبکہ 4اراکین نےترمیم کی مخالفت میں ووٹ دیا۔جےیوآئی نےمخالفت میں ووٹ ڈالا،اپوزیشن ارکان نےقومی اسمبلی سےواک آؤٹ کیا۔
اجلاس سےاظہارخیال کر تےہوئےوفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑکاکہناتھاکہ چیف جسٹس پاکستان کاعہدہ برقراررہےگا،جسٹس یحییٰ آفریدی ہی چیف جسٹس پاکستان رہیں گے۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ بارکونسل اورایسوسی ایشن کی مشاورت کےبعدچیف جسٹس کےعہدےپرکچھ ابہام تھا،یہ لکھاہواتھاکہ جوموسٹ سینئرہوگاوہ کمیشن کوچیئرکرےگا،ترامیم سےمزیدواضح ہوگیاجسٹس یحییٰ آفریدی ہی چیف جسٹس پاکستان رہیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سینیٹ نے بھی 27 ویں آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے منظور کی  تھی۔

Leave a reply