آئی ایم ایف کا افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کیلئے مرکزی اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ

0
22

بین الاقوامی مالیتی فنڈز(آئی ایم ایف )نے اعلیٰ سرکاری افسران کے اثاثے ظاہر کرنے کے لیے مرکزی اتھارٹی کے قیام کا مطالبہ کردیا۔
آئی ایم ایف کی گورننس و کرپشن رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بدعنوانی کے انسداد کے لیے کام کرنے والے تین اداروں نیب، ایف آئی اے اور صوبائی اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹس میں رسک بیسڈ اپروچ اختیار کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مشکوک ٹرانزیکشنز کی نشاندہی، کرپشن تک رسائی اور مؤثر تحقیقات کے لیے نیب، آڈیٹر جنرل آف پاکستان اور ایف بی آر کے درمیان معلومات کے تبادلے اور رابطوں میں اضافہ کیا جائے۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ نیب اور صوبائی انسدادِ بدعنوانی کے اداروں کو آزاد اور خودمختار بنانے کی سفارش کی گئی ہے، جبکہ اعلیٰ سطح کی کرپشن تحقیقات کو مؤثر بنانے کے لیے نیب کے سربراہ کی تقرری کے طریقہ کار کو بہتر بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔ نیب کی تحقیقاتی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جائے اور ان اداروں کے اندر احتساب کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کےلیے اعلی ٰ سرکاری افسران کے اثاثوں ، اختیارات اور وسائل کو جمع کرنے، ڈیجیٹائز کرنے اور ظاہر کرنے کےلیے ایف بی آر، پارلیمنٹ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن پر مشتمل مرکزی اتھارٹی قائم کی جائے۔

Leave a reply