پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کیس:عدالت نےنوٹس جاری کردیا

0
37

عدالت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کےخلاف حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔
وفاقی آئینی عدالت میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کیخلاف اپیل پر جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نےبیرسٹر گوہر کی اپیل پرسماعت کی۔درخواست گزارکی جانب سے وکیل سمیرکھو سہ اورایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل سمیر کھوسہ نےکہاکہ سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ نے ابتدائی فیصلہ دیا تھا،سپریم کورٹ کے رولز آئینی عدالت نے اپنا لیے ہیں،رولز کے مطابق پانچ رکنی بینچ اپیل پر سماعت نہیں کر سکتا۔
جسٹس عامر فاروق نےکہاکہ فیصلہ تبدیل کرنے کیلئے ہی سات رکنی  بینچ سےزیادہ درکار ہوگا۔
وکیل سمیر کھوسہ نےکہاکہ آئینی عدالت کے جاری کردہ رولز کے نوٹیفکیشن میں ایسا کچھ نہیں لکھا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نےکہاکہ آرٹیکل 189 کے تحت آئینی عدالت کا فیصلہ سپریم کورٹ پر لاگو ہوتا ہے، کیونکہ یہ عدالت الگ ہے اس لیے ججز کی تعداد کم یا زیادہ ہونے سے فرق نہیں پڑتا، آئینی عدالت نے خود طے کرنا ہے کہ کتنے ججز اپیل سنیں گے۔
وکیل سمیر کھوسہ نےکہاکہ موجودہ اپیل پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے تحت دائر ہوئی ہے، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون کے فیصلہ دینے والے کے تحت لارجر بینچ ہی اپیل سن سکتا ہے۔
جسٹس عامر فاروق نےریمارکس دئیےکہ نوٹس جاری کرنے کی حد تک تو کوئی مسئلہ نظر نہیں آ رہا۔
عدالت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کیخلاف حکومت کو نوٹس جاری کر دیا۔

Leave a reply