پنجاب میں 25سال بعدبسنت میلےکی دوبارہ واپسی

بلاگ:عتیق مجید
آپ نے کبھی پتنگیں اڑتی دیکھی ہیں۔بوکاٹا کی آوازیں اور بسنت کے گیت تو سنے ہی ہوں گے۔پاکستان کے تقریبا چھ کروڑ بچوں اور نوجوانوں نے تو ہر گز وہ ماحول نہیں دیکھا ہو گا جو ہم نے اپنے بچپن میں دیکھا تھا۔
وہ آسمان کا پتنگوں سے بھر جانا،ہر چھت سے بوکاٹا کی آوازیں آنا،ساری رات اور دن چھتوں پر ہی ڈیرے جمانا۔
تو لیجئے جناب،پنجاب حکومت نے پچیس سال بعد بسنت منانے کا اعلان کر دیا۔ فروری دوہزار چھبیس میں منائی جانے والی بسنت کی آزادی تھوڑی محدود ہوگی۔ اٹھارہ سال سے کم عمرخواتین و حضرات پتنگیں نہیں اڑا سکیں گے۔پتنگ بازی و پتنگ سازی کیلئے پنجاب حکومت نے پنجاب کائٹ فلائنگ آرڈیننس 2025 جاری کر دیا۔ پتنگ بازی ڈپٹی کمشنر کی اجازت سے مشروط ہو گی، پتنگ سازی اور پتنگ فروخت کیلئے رجسٹریشن کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
آرڈیننس کے تحت بسنت کے لئے شرائط مقرر کی گئی ہیں جن کی خلاف ورزی پر قید اور جرمانے کی سزائیں مقرر کی گئی ہیں ڈپٹی کمشنر کو اختیار ہو گا کہ وہ مخصوص مقامات، مخصوص دنوں اور مقررہ وقت پر پتنگ بازی کی اجازت دے سکیں۔
انتظامیہ غیر محدود پیمانے پر پتنگ بازی کی اجازت خطرناک مواد کے استعمال سے مشروط کریں گے، پولیس کو سرچ اور گرفتاری کے اختیارات حاصل ہوں گے۔ پولیس کو ممنوعہ سامان قبضے میں لینے کا اختیار بھی ہو گا، حکومت ضرورت پڑنے پر کسی بھی ادارے یا ایجنسی کو یہی اختیارات دے سکتی ہے۔















