آئی ایم ایف نےپاکستان کاکسٹمزاسٹرکچرپیچیدہ اورناقص قراردیدیا

0
10

بین الاقوامی مالیت فنڈز(آئی ایم ایف )نےپاکستان کاکسٹمزاسٹرکچرپیچیدہ اورناقص قراردےدیا۔
آئی ایم ایف کےمطابق ٹیرف کاموجودہ نظام چندسیکٹرزاوربڑی فرمز کو فائدہ پہنچا رہا ہے، پاکستان  کی تجارتی  ،پالیسیاں بھاری،پیچیدہ ٹیرف اسٹرکچر سے مقامی مصنوعات کوتحفظ فراہم کررہی ہیں،گزشتہ دہائیوں میں کسٹمزڈیوٹیزمیں بتدریج کمی کےمنفی اثرات سامنےآئے،ریگولیٹری ڈیوٹیزکےبےتحاشا اضافے سےپالیسی بےاثرہوگئی۔
آئی ایم ایف کاکہناہےکہ مالی سال 2025میں پاکستان کےمجموعی ٹیرف خطے کےدیگرممالک سےکہیں زیادہ ہے،زیادہ ٹیرف کےباعث برآمدات میں کمی وسائل کاغلط استعمال ہوا،آٹوسیکٹر،زراعت اور فوڈ سیکٹرپرسب سےزیادہ درآمدی ٹیرف عائدہے،آٹوسیکٹرپر150فیصدسےبھی زیادہ درآمدی ٹیرف عائد ہے، بلندترین ٹیرف پاکستان کی برآمدی کارکردگی پرمنفی اثرڈال رہاہے۔
پاکستان نے آئی ایم ایف کونیشنل ٹیرف پالیسی30-2025میں اصلاحاتی عمل کی یقین دہانی کرادی۔
دستاویزات کےمطابق پالیسی کےتحت ٹیرف میں بڑےپیمانےپراصلاحاتی عمل کاپلان شامل ہے،5سالہ ٹیرف پالیسی کےتحت کسٹمزڈیوٹیزکی شرح بتدریج کم کرنےکی یقین دہائی کرائی گئی۔
پاکستان نے یقین دہائی کرائی کےکسٹمزڈیوٹی سلیبز5سےکم ہوکر4رہ جائیں گی۔ کسٹمزڈیوٹی سلیبزمیں زیادہ سےزیادہ شرح15فیصدتک محدود رہے گی،یہ بھی یقین دہائی کرائی گئی کےاضافی کسٹمزڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹیزمرحلہ وارختم کی جائیں گی۔
پانچویں شیڈول کےتحت خصوصی ڈیوٹیزبھی مالی سال2030تک ختم کرنےکا پلان شامل ہے۔
حکومتی پلان کےمطابق نیشنل ٹیرف پالیسی کےمکمل نفاذسےاوسطاً ٹیرف تقریباً آدھارہ جانےکاامکان ہے، جبکہ اوسطاًٹیرف10.7فیصدسےکم ہوکر 5.3تا6.7فیصدتک آنےکی توقع ہے۔
دستاویزات میں کہاگیاکہ ٹیرف پالیسی کےتحت آٹوسیکٹرمیں سب سےزیادہ ٹیرف میں کمی امکان ہے،نیشنل ٹیرف پالیسی پرعملدرآمدسےسرمایہ جاتی اشیاپربھی نمایاں ٹیرف کمی متوقع ہے ،ٹیرف اصلاحات سے طویل مدت میں تجارت ،سرمایہ کاری اورمعاشی نموکوفروغ ملےگا۔

Leave a reply