جسٹس طارق جہانگیری کیس:عدالت نےکراچی یونیورسٹی کےرجسٹرار کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا

0
13

جسٹس طارق جہانگیری کوکام سے روکنے کے کیس میں عدالت نےکراچی یونیورسٹی کےرجسٹرار کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔
اسلام آبادہائیکورٹ کےچیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل بینچ نے جسٹس طارق جہانگیری کوکام سےروکنے کے کیس کی سماعت کی۔جسٹس طارق جہانگیری اور اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران جسٹس طارق محمود جہانگیری نے بینچ پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ آپ کے خلاف ہم نے درخواست دائر کی تھی، اس لیے آپ یہ کیس نہیں سن سکتے۔
اس پر چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ آپ باقی لوگ بیٹھ جائیں، طارق جہانگیری میرے کولیگ ہیں۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ جس طرح مجھے کام سے روکا گیا ہے، اس طرح کسی پٹواری کو بھی نہیں روکا گیا۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں مکمل ریکارڈ فراہم کیا جائے اور تیاری کے لیے وقت دیا جائے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے مزید کہا کہ کراچی یونیورسٹی نے کہیں بھی یہ نہیں لکھا کہ میری ڈگری جعلی ہے۔
عدالت نے کراچی یونیورسٹی کے رجسٹرار کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے کیس کو جمعرات کو دوبارہ مقرر کرنے کی ہدایت کر دی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ انہیں بہت کم وقت دیا گیا ہے، انہیں وکیل کرنا اور کیس کی تیاری کرنا ہے۔
درخواست گزار میاں داؤد نے استدعا کی کہ کیس روزانہ کی بنیاد پر سنا جائے، جس پر چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے درخواست گزار سے کہا کہ براہِ کرم خاموش ہو جائیں۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے مزید کہا کہ ہم نے آپ کی سینیارٹی کے خلاف سپریم کورٹ میں چیلنج دائر کیا ہوا ہے، آپ بھی جج ہیں اور میں بھی جج ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں کو وارنٹو اپیل کبھی ڈویژن بینچ نے نہیں سنی، دنیا میں ایسا کبھی نہیں ہوا جو میرے ساتھ ہوا، مجھے نوٹس بھی کر دیا گیا اور کام سے بھی روک دیا گیا ہے۔
بعدازاں عدالت نےکیس کی مزیدکارروائی جمعرات تک ملتوی کردی۔

Leave a reply