پاکستان ٹوڈے:(کاظم جعفری) استاداسد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 17 برس بیت گئے۔۔۔اسد امانت علی 25 ستمبر 1955کو لاہور میں پیدا ہوئے اور 8 اپریل 2007 کو لندن ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کرگئے۔
پٹیالہ گھرانے سے تعلق رکھنے والے اسد امانت علی نے چھوٹی عمر میں ہی خاندانی روایت کو آگے بڑھایا۔اسد امانت علی کو موسیقی کا فن والد امانت علی خان سے ورثے میں ملا، مگر انہوں نے الگ شناخت بنائی۔
اسد امانت علی کو اولین شناخت اپنے والد کی گائی غزل ’’انشا جی اٹھو اب کوچ کرو‘‘ سے ملی، تاہم ’’عمراں لنگھیاں پباں بھار‘‘ گیت اسد امانت علی کی اصل وجہ شہرت بنا۔۔۔اسد امانت علی نے چند فلموں کیلئے بھی اپنی آواز کا جادو جگایا، جن میں سہیلی، نقشِ قدم، زندگی، شامِ محبت و دیگر شامل ہیں۔
اسد امانت علی خان نے زندگی کےآخری برسوں میں معروف شاعرہ ادا جعفری کی لکھی غزل ’’ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے‘‘ گائی تو گویا اپنی مقبولیت کی آخری حدوں کو چھولیا۔اسد امانت علی خان کو فن موسیقی کی خدمات کے عوض پرائڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔ اسد امانت 52 برس کی عمر میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے، مگراپنی آواز کی صورت آج بھی زندہ ہے۔
ارمیناخان بال بال بچ گئیں
اکتوبر 5, 2024شوبزانڈسٹری میں پیسوں کی خاطرجھوٹ دکھایاجاتاہے،حرامانی
اکتوبر 4, 2024’سنگم اگین‘کےچرچے،OTTپرتاریخی کمائی کاریکارڈقائم کردیا
اکتوبر 3, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
سونے کی قیمت میں 1500 روپے کی کمی ہوئی
مئی 30, 2024 -
محکمہ موسمیات کی آج سےبارشوں کی پیشگوئی
جون 27, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔