امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 17 برس بیت گئے

0
72

پاکستان ٹوڈے:(کاظم جعفری) استاداسد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 17 برس بیت گئے۔۔۔اسد امانت علی 25 ستمبر 1955کو لاہور میں پیدا ہوئے اور 8 اپریل 2007 کو لندن ہارٹ اٹیک کے باعث انتقال کرگئے۔

پٹیالہ گھرانے سے تعلق رکھنے والے اسد امانت علی نے چھوٹی عمر میں ہی خاندانی روایت کو آگے بڑھایا۔اسد امانت علی کو موسیقی کا فن والد امانت علی خان سے ورثے میں ملا، مگر انہوں نے الگ شناخت بنائی۔

اسد امانت علی کو اولین شناخت اپنے والد کی گائی غزل ’’انشا جی اٹھو اب کوچ کرو‘‘ سے ملی، تاہم ’’عمراں لنگھیاں پباں بھار‘‘ گیت اسد امانت علی کی اصل وجہ شہرت بنا۔۔۔اسد امانت علی نے چند فلموں کیلئے بھی اپنی آواز کا جادو جگایا، جن میں سہیلی، نقشِ قدم، زندگی، شامِ محبت و دیگر شامل ہیں۔

اسد امانت علی خان نے زندگی کےآخری برسوں میں معروف شاعرہ ادا جعفری کی لکھی غزل ’’ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے‘‘ گائی تو گویا اپنی مقبولیت کی آخری حدوں کو چھولیا۔اسد امانت علی خان کو فن موسیقی کی خدمات کے عوض پرائڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔ اسد امانت 52 برس کی عمر میں اس جہان فانی سے کوچ کر گئے، مگراپنی آواز کی صورت آج بھی زندہ ہے۔

Leave a reply