اپوزیشن رکن رانا شہباز کی گندم خریداری پر گفتگو

0
85

پاکستان ٹوڈے: پہلے کی طرح اس بار بھی حکومت گندم خود خریدے، نگران حکومت نے22سو لاکھ گندم کی برآمد کی اجازت دی تھی تو پھر35سو لاکھ ٹن کیسے گندم برآمد ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق کمیٹی کمیٹی بنا دی جائے گی تو کسان کی گندم کون خریدے گا، حکومت پنجاب سے کہہ رہے ہیں ہمارے کسان و زمیندار کی گندم خریدے، سندھ میں گندم کا فی من ریٹ 46سو روپے ہے اور پنجاب میں 39سو روپے ہے۔ اگر حکومتی افسران نے عوام و کسان کو خوار کرنا ہے تو کسان کہاں جائے گا، جنہوں نے مہنگی کھاد و ادویات خریدی تو کیسے سستی گندم دیں۔

اگر حکومت کے پاس پیسے نہیں تو وہ کسان کی فصل کےلئے بیس فیصد پیسے دیتے رہیں تاکہ کسان کی زندگی کے مسائل حل ہو سکیں، ستر سال سے حکومت گندم خریدرہی ہے تو اب کیوں نہیں خرید رہی، وزیر خوراک ہمیں کوئی طریقہ کار بتا دیں کہ دس یا چھ ایکٹر والی گندم کیسے خریدیں گے اور کوئی پالیسی دیں۔

حکومت کی گندم کی چھ ایکٹر سے زائد کی پالیسی کے بعد کسان نے کیا اگانا ہے تو وہ بھی بتا دیں، گندم پالیسی سے پٹواری افسران و محکمہ فوڈ تیزی سے پرچیاں دے رہے ہیں کہ کیسے چھتیس ٹن گندم خریدی جائے، لوگ اٹھائیس سو میں گندم ادھر ادھر فروخت کردیں گے تو پھر لوگوں کا اعتبار اٹھ جائے گا حکومت امدادی قیمت تو بتاتی ہے لیکن خریدتی نہیں۔

Leave a reply