اینٹی کرپشن سندھ میں قانونی اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم

0
62

کراچی:(پاکستان ٹوڈے) سندھ حکومت کا محکمہ اینٹی کرپشن میں قانونی اصلاحات لانے، عوام کو دھوکہ دینے والے عناصر کےخلاف کارروائی اور پراسیکیو ٹرز اور انویسٹیگیٹرز آئی اوز کو ٹریننگ کرانے کا فیصلہ

وزیر انسداد بدعنوانی اور وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر نے کہا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن میں لیگل ریفارمز لائے جائیں اور عوام کو دھوکہ دینے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ،محکمہ اینٹی کرپشن میں تمام خالی اسامیوں پر اے ایس آئیز، انسپکٹرز، سب انسپکٹرز سمیت 4 سو کانسٹیبل آئی بی اے اور سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتی کیے جانے کے لیے اقدامات کئے جائیں گے۔

صوبائی وزیر نے محکمہ انسداد بدعنوانی کے تعارفی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے افسران کو احکامات دیتے ہوئے مزید کہا ہے کہ کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی تیز کی جائے،کرپشن کرنے والے افسران کو کسی صورت بخشا نہیں جائیگا، انکے خلاف ملنے والی شکایات پر فورن ایکشن لیا جائے.

سردار محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن افسران مقدمات نمٹانے کے لیے باقاعدہ اجلاس کریں اور اپنے زونز میں سرپرائزوزٹ کرکے،بدعنوانی کے خلاف آگاہی سیمینارز، واک اور لوگوں کو آگاہی دینے کے بڑے پیمانے پر مہم چلائیں، محکمہ انسداد بدعنوانی کے افسران میرٹ پر کام کریں.

وزیر اینٹی کرپشن سردار محمد بخش مہر نے افسران کو ہدایت دی کہ لوگوں کے ساتھ پیشہ ورانہ رویہ اپنائیں اور کسی کو بھی غیر ضروری طور پر ہراساں نہ کریں، محکمہ اینٹی کرپشن کی کارکردگی کو بہتر بنایا جائے،کوئی بھی افسر بدعنوانی یا غیرقانونی سرگرمی میں ملوث پایا گیا تو کارروائی ہوگی.

اس موقع پر چیئرمین محکمہ انسداد بدعنوانی فرحت جونیجو نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سال 2018 سے لیکر اب تک سرپرائز وزٹ 329 اور رشوت لیتے رنگے ھاتھوں 59 سرکاری افسران کو گرفتارکیاگیا،جبکہ ساؤتھ،ایسٹ، ویسٹ،حیدرآباد،جامشورو،شہید بینظیر آباد، میرپورخاص، سکھر، لاڑکانہ میں 158جگہوں پر چھاپے مارے گئے.

چیئرمین اینٹی کرپشن فرحت جونیجو نے صوبائی وزیر کو اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کے 9 زون میں 775 مقدمات درج کئے گئے اور کرپشن کیسز ثابت ہونے پر 66 افسران کو سزادی گئی. اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹرز نے تجویز دی کے انہیں جھوٹی درخواست دینے والوں کے خلاف دفعہ 182 کے تحت کاروائی کے اختیار دیے جائیں، جبکہ جھوٹی درخواست دینے والوں کے نام بلیک لسٹ میں ڈالے جائیں تاکہ کوئی بھی شخص دوبارہ جھوٹی درخواست نہ دے سکے،

اجلاس میں صوبائی وزیر سردار محمد بخش مہر کو ڈائریکٹر اسٹیبلشمینٹ امتیاز ابڑو اور دیگر افسران کی جانب سے کرپشن کیسز سے متعلق بریفنگ دی گئی،ادارے میں کارکردگی کی بنیاد پر افسران کو جانچنے کا لائحہ عمل بھی مرتّب کیا جائے گا.

 

Leave a reply