آپ ہمیں یہ بتائیں سائفر انے اور ڈی کلاسیفائیڈ ہونے تک کا کیا پراسس ہے؟ چیف جسٹس کا سلمان صفدر سے استفسار، سلمان صفدر سائفر نے سائفر اسسٹنٹ بیان عدالت میں پڑھ کر سنایا۔
سائفر 8 مارچ کو آیا یہ بتائیے کہ سائفر ڈی کلاسیفائیڈ کب ہوا، سائفر شائد کوڈڈ فارم میں آتا ہے اس کو بعد میں ڈی کوڈ کیا جاتا ہے۔
سائفر کی اصلی زبانی وہاں ہی رک جاتی ہے جہاں ڈی کوڈ ہوتا ہے ،سائفر آفس 24 گھنٹے کام کرتا ہے ، سائفر آفس کبھی بند نہیں ہوتا ہے، اصل سائفر وصول کرنے والے افسر کے پاس رہتا ہے۔
گواہ نے کہا ہے کہ میں نے سائفر ڈاؤن لوڈ کیا، جس ای میل میں آیا کیا وہاں سائفر اب بھی موجود ہے؟
تمام اوریجنل سائفر کو ڈی کوڈ کرنے بعد ختم کردیا جاتا ہے، ایف آئی اے پراسکیوٹر، کیا ڈی کوڈڈ سائفر بھی واپس آنے کے بعد ختم کردیے جاتے ہیں ؟ عدالت کا استفسار
ڈی کوڈڈ کاپی بھی بعد ازاں ختم کردی جاتی ہے، ایف آئی اے کیا سافٹ کاپی رہتی ہے ؟ عدالت کا استفسار
وہ کاپی تو رہے گی ، ایف آئی اے رہے گی نہیں آپ کو بہت احتیاط سے بتانا ہے ، کوڈڈ فارم میں ای میل آئی ہو گی اس کو یہاں ڈاؤنلوڈ کرکے اس کو ڈی کوڈ کیا ہو گا ۔
جو بھجیں گے وہ ضائع کریں گے وہاں کوئی پڑا نہیں ہو گا ، یہ گائیڈ لائنز کہاں لکھی ہوئی ہیں ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب
یہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے ضمانت پر سماعت کے دوران کوئی بک دی گئی تھی ، جو سائفر کوڈڈ فارم میں ہے وہ رہے گا ؟ جی وہ تو رہے گا ۔
جب سائفر اتا ہے اسکے بعد سیکریٹری خارجہ کی اجازت سے کاپی ڈی کلاسیفائیڈ کر کے بھیجا جاتا ہے۔
سائفر جب متعلقہ افسران تک پہنچتا ہے اسکے بعد سائفر واپس دفتر خارجہ لا کر ضائع کر دیا جاتا ہے، سلمان صفدر ڈپٹی ڈائریکٹر سکیورٹی عمران ساجد کا بیان پڑھ کر سنا رہے ہیں
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
رنگیلاپاکستانی فلم انڈسٹری کو بے رنگ کر گیا
مئی 24, 2024 -
یوٹیلیٹی اسٹور کی بندش:ملازمین کادھرنا8ویں روزبھی جاری
ستمبر 2, 2024 -
ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی
اپریل 16, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔