جو بائیڈن: عرب ریاستیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہیں

0
109

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ عرب ریاستیں اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہیں، میں سعودی عرب، مصر ، اردن اور قطر سمیت دیگر تمام عرب ممالک کے ساتھ کام کر رہا ہوں۔

غزہ کے بعد ایک منصوبہ ہونا چاہئے اور دو ریاستی حل کیلئے تجارت ہونی چاہئے، یہ آج نہیں ہو رہا لیکن مستقبل میں ہونا چاہئے اور مجھے لگتا ہے کہ ہم ایسا کر سکتے ہیں۔

جوبائیڈن اپنے پیشرو بل کلنٹن اور باراک اوباما کے ہمراہ نیویارک میں فنڈ ریزنگ کے دوران گفتگو کر رہے تھے ۔ اس موقع پر تینوں صدور کو فلسطینی مظاہرین کے احتجاج کا بھی سامنا کرنا پڑا جس نے بائیڈن کی غزہ جنگ پالیسی کی وجہ سے پارٹی کے اندر کشیدگی کو بھی اُجاگر کیا۔

بلومبرگ کا کہنا ہے کہ بائیڈن کو مسلمان اور عرب امریکیوں کے دباؤ کا سامنا ہے جو چاہتے ہیں کہ انتظامیہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کو لگام دینے کیلئے اقدامات کرے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ٹی وی بلوم برگ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ عرب ریاستیں مستقبل کے معاہدے میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ نیویارک کے ریڈیو سٹی میوزک ہال میں فنڈ ریزر میں اپنے ساتھی پیشرو صدور بل کلنٹن اور باراک اوباما کے ساتھ گفتگو کے دوران جوبائیڈن نے کہا کہ ’’میں سعودی عرب، مصر ، اردن اور قطر سمیت دیگر تمام عرب ممالک کے ساتھ کام کر رہا ہوں۔ وہ اسرائیل کو مکمل طور پر تسلیم کرنے کیلئے تیار ہیں‘‘۔

تقریب کامقصد ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ عام انتخابات کے دوبارہ مقابلے سے قبل ڈیمو کریٹک پارٹی اتحاد کو ظاہر کرنا تھا۔ اگرچہ، صدور کو فلسطینی حامی مظاہرین نے کم از کم چار بار روکا، جس نے بائیڈن کے حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ اور غزہ میں انسانی بحران سے نمٹنے پر پارٹی کے اندر کشیدگی کو اجاگر کیا۔

بائیڈن نے کہا کہ غزہ کے بعد ایک منصوبہ ہونا چاہیے، اور دو ریاستی حل کے لیے تجارت ہونی چاہیے۔ یہ آج نہیں ہو رہا لیکن مستقبل میں ہونا چاہیے اور مجھے لگتا ہے کہ ہم ایسا کر سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بائیڈن کو ترقی پسندوں اور مسلمان اور عرب امریکیوں کے دباؤ کا سامنا ہے جو چاہتے ہیں کہ انتظامیہ غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کو لگام دینے کیلئے مزید اقدامات کرے جو حماس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتا ہے۔

بائیڈن نے اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی کی کوشش کرنے اور ثالثی کیلئے مذاکرات پر زور دیا ہے جس سے مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ میں مزید انسانی امداد پہنچ سکتی ہے۔

جنوری کے آخر میں بلوم برگ نے رپورٹ دی تھی کہ اسرائیل حماس جنگ کے بعد سعودیوں نے امریکی دفاعی مذاکرات دوبارہ شروع کر دیے ہیں۔

 

Leave a reply