عام انتخابات، دھاندلی کے الزامات اور حکومت سازی کے بعد سے اب تک کیا ہوا ہے؟

0
101

پاکستان ٹوڈے کے تفصیلات کے مطابق آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد پاکستان تحریکِ انصاف کی جانب سے دھاندلی کے الزامات جا چکے ہیں۔ اس حوالے سے ملک بھر میں مختلف دنوں میں احتجاج کیے جا چکے ہیں۔

پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ دھاندلی کے ذریعے ان کی 80 سے زائد نشستیں دوسری جماعتوں کو دے دی گئی ہیں۔

ان میں سے بیشتر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ تھے جنھیں الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنی جماعت کا نشان لیے جانے کے بعد آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینا پڑا تھا۔

انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 82 آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ تاہم، پی ٹی آئی کے نامزد کردہ وزیرِ اعظم کے امیدوار عمر ایوب خان اور بیرسٹر گوہر علی خان سنی اتحاد کونسل میں شامل نہیں ہوئے۔

دوسری جانب، کئی آزاد امیدواروں نے پاکستان مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کر لی ہے جس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل ایوانِ زیریں میں سب سے بڑی جماعتیں بن گئی ہیں۔

سنی اتحاد کونسل نے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کی شمولیت کے بعد الیکشن کمیشن سے مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے رجوع کیا تھا جس کے متعلق الیکشن کمیشن نے بدھ کے روز فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی حکومت سازی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ اتحاد میں داخل ہو گئی ہے جس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت قائم کرنے کے امکانات بظاہر یقینی نظر آتے ہیں۔

Leave a reply