عظمی بخاری کے ساتھ نازیبا اشارے کا معاملہ

0
52

پاکستان ٹوڈے: خود چور دروازے سے آنے والے ہیں دو ہزار اٹھارہ کے بینیفشری منہ اٹھا کر بات کررہے ہیں، ستاون ارب روپے کے تعلیم کےلیے بجٹ رکھا گیا ہے دانش سکول کے علاوہ موجودہ سکولوں کا معیار بھی بہتر کیاجائے، ترپن سکولوں کو اپ گریڈ کیاگیا لیکن ایس این ای نہیں دی گئی۔

لیپ ٹاپ سکیم کےلئے پیسے رکھے گئے ہیں لیکن بچہ پڑھے گا نہیں تو لیپ ٹاپ کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، نجی یونیورسٹیوں میں فیسیں کم کی جائیں تاکہ بچہ تعلیم حاصل کر سکے۔ جب وزیر اعلیٰ کی تقریر سنی تو سمجھا شاید مسائل حل ہوجائیں گے یا خدمت کےلئے کچھ ہوگا۔

جب بجٹ کتابیں لے کر گھر گیا اے ڈی پی پڑھی تو شرمندہ ہوا پنجاب کی تقدیر اور ن لیگ کی تقریر نہیں بدلی، پنجاب میں زراعت پر بات کرنا ہوگی یہ تو ریڑھ کی ہڈی ہے، زراعت کے ساتھ جو حکومت کررہی ہے اٹھائیس ہزار پانچ سو ملین تو زراعت کیلئے رکھے

چک چھمرہ سیم زدہ علاقہ ہے غیر ترقیاتی فنڈز زراعت کےلئے رکھے گئے، پنجاب کی عوام کے دھوکہ کیا اور حقوق پر ڈاکہ ڈالا، جس ریٹ پر گندم کا بیج کھاد بجلی ڈیزل لیا اب پچھلے سال سے بھی سو روپے کم گندم کے ریٹ مل رہے ہیں، اگر کسان و زمیندار کو فصلوں کے پیسے نہ ملیں گے تو آئندہ نسلیں کیسے زندہ رہیں گی۔

کسان کو پینتالیس سو روپے فی من گندم گھر پر پڑتی ہے تین ملین کسان ہیں اگر پیداواری لاگت نہ ملی تو پھر آئندہ فصل نہیں لگائیں گے ، ہوش کے ناخن لیں اور کسانوں کا سوچیں۔

 

Leave a reply