مذہبی آزادی: امریکہ نے 199 ممالک کی رپورٹ جاری کردی۔

رپورٹ:ڈاکٹرذوالفقار کاظمی۔ واشنگٹن
0
52

امریکی محکمہ خارجہ نے دنیا بھر میں مذہبی آزادی سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دنیا بھر میں مذہبی آزادی کے تحفظ کےلئے کوششیں جاری رکھے گا، اور امریکہ مذہبی آزادی کا دفاع کرنے والے ممالک کا بھرپور ساتھ دے گا۔

دنیا بھر کے ایک سو ننانوے ممالک اور خطوں میں مذہبی آزادی سے متعلق سال دوہزار تییئس کی تفصیلی رپورٹ امریکی وزیرخارجہ انٹونی جے بلنکن نے میڈیا بریفنگ میں جاری کی ہے۔

امریکی وزیرخارجہ انٹونی جے بلنکن نے بتایا کہ یہ رپورٹ ایک ایسے مستقبل کے لیے ہمارے وژن کو آگے بڑھاتی ہے جہاں ہر کوئی اپنے عقائد کو منتخب کرنے اور اس پر عمل کرنے کے قابل ہو، اس رپورٹ کا دنیا کی تمام اقوام اس لئے انتظار کرتی ہیں کہ اس میں عالمی تناظر میں مزاہب اور انکے ماننے والوں کا انکی شخصی اور مزہبی آزادیوں کو درپیش چیلنجیز کا تمام تر حوالوں سے جائزہ لیا جاتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ایمبیسیڈر ایٹ لارج برائے مزہبی آزادی راشد حسین نے بھی اس رپورٹ پر تفصیلی ریمارکس دیئے جو کہ
بائیڈن انتظامیہ میں اس اہم عہدے پر فائز ہیں۔ راشد حسین نے اس رپورٹ کے مندرجات پر عالمی سیاسی، مذہبی اور معاشرتی پس منظر میں اظہار خیال کیا۔

درحقیقت 2023 انٹرنیشنل فریڈم آف ریلیجین رپورٹ اس بات کی وضاحت کرتی ہے کہ مذہب یا عقیدے کی آزادی ایک اہم بنیادی امریکی اصول اور عالمی انسانی حق ہے ۔ جسے 1998 کے بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے ذریعے لازمی قرار دیا گیا ہے ، اس تاریخی دستاویز کے اجراء کے موقع پر مختلف اقوام ، تہذیبوں ، عقائد اور مزاہب سے وابستہ تقریباً 20 نمائندگان اور ڈسکور پاکستان ٹیلی ویژن کے صدر اور ممتاز پاکستانی امریکن دانشور ڈاکٹر ذوالفقار علی کاظمی بھی موجود تھے۔

رپورٹ کے اجراء پر ڈاکٹر ذوالفقار کاظمی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مزہبی اور شخصی آزادیوں کے تحفظ کے لئے بہت سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے اور ان تمام تحفظات اور خدشات کا سدباب کرنا پاکستان کی سلامتی اور ترقی کے لازم ہے ۔ انہوں نے کہا امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے 29 دسمبر 2023 کو پاکستان اس حوالے سے پاکستان کو کنٹری آف پارٹیکولر کنسرن میں شمار کیا تھا۔

لہذا ہمیں اس بات کو غور سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔ پچیس سالوں سے اس سالانہ رپورٹ نے دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی حالت کا جائزہ لینے کا عالمی معیار قائم کیا ہے۔ اس سال کی رپورٹ میں 199 ممالک اور خطوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔

Leave a reply