وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا وفاقی حکومت کے ساتھ منصوبوں کی تکمیل اور کوآرڈی نیشن کے حوالے سے اہم اجلاس

0
63

اجلاس میں وزیر مائنز اینڈ منرلز، وزیر توانائی و پی اینڈ ڈی، وزیر ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ، وزیر آبپاشی اور متعلقہ سیکریٹریز شریک

اجلاس میں ونڈ پاور انرجی کے 26 منصوبوں پر بات چیت ہوئی، منصوبوں سے 1875 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔

اجلاس میں1150میگاواٹ کے 19 سولر پروجیکٹ کے حوالے سے بھی گفتگو، پہلے مرحلے میں وہ کمپنیاں جنکے پاس لیٹر اآف انٹرسیٹ ہے انکو بڈنگ میں شامل کیا جائے، اجلاس میں تھر ریل کنیکٹوٹی پروجیکٹ پر بھی بات چیت ہوئی۔

پروجیکٹ کے تحت تھرکول کو ریلوے لائین کے ذریعے چھوڑ تک ملایا جائے گا، پروجیکٹ کو شروع کرنے کیلئے حکومت سندھ 50 فیصد فنڈز مہیا کرے گی،

وزیراعلیٰ سندھ نے آبیانہ کے ریٹ پر نظرثانی کرنے کیلئے وزیر آبپاشی سے سفارشات طلب کرلی، اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ زیر زمین پانی کے استعمال کے حوالے سے قوانین مرتب کئے جائیں۔

منصوبے کیلئے لیگل فریم ورک بنانے کیلئے کنسلٹنٹ ہائیر کرنے کا فیصلہ وزیراعلیٰ نے بھل صفائی کے جاری کاموں کاجائزہ لیا ۔

بھل صفائی کاکام تیزی سے جاری ہے جو 15 جون تک مکمل کیا جائے گا،  اجلاس میں زراعت کی ترقی کیلئے خصوصی اقدامات کرنے کا فیصلہ۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ زراعت سے کارپریٹ فارمنگ کو متعارف کرانے کیلئے تجاویز مانگ لی، میں چاہتا ہوں کہ زرعی شعبہ میں دوست ممالک کی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاکر ترقی دلوائی جائے،جب تک فصل کی پیداوار میں اضافہ نہیں ہوگا تب تک نہ کسان مضبوط ہوگا نہ ہی معیشت مستحکم ہوگی۔

وزیراعلیٰ سندھ کی محکمہ زراعت کو مارکیٹ میں سرٹیفائیڈ سیڈ دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت اجلاس میں وفاق اور صوبوں کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ کے حوالے سے بھی غور و خوص ہوا، سندھ روینیو بورڈ اور فیڈرل بورڈ آف روینیو کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ کو بہتر کرنے کا فیصلہ

Leave a reply