وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان کی زیر صدارت وزراء کی ریسورس موبلائزیشن کمیٹی 2024-25 کا چوتھا اجلاس

0
36

لاہور:(پاکستان ٹوڈے) صوبائی وزیر برائے کمیونیکیشن اینڈ ورکس ملک صہیب بھرتھ اور صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان کی شرکت

تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ کا اجلاس سے خطاب, پنجاب میں اکانومی کی ڈاکوکیومینٹیشن کے لیے پی آر اے کے تحت تمام سروسز کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا.

ٹیکس نیٹ میں شامل تمام سروسز پرٹیکس کی شرح کو یکساں رکھا جائے ۔ مستثنی سروسز کی معمولی شرح کے ساتھ ٹیکس نیٹ میں شمولیت ان کی ڈاکومینٹشن کو یقینی بنائے گی۔ کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے ادائیگیوں پر رعاہت برقرار رکھی جائے ۔

کسانوں کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں

کسان پیکج کے تحت زرعی شعبے کی ترقی کو یقینی بنائیں گے۔ زمینداروں پر بساط سے زیادہ بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔ بورڈ آف ریونیو کے تحت ٹیکسز کی شرح پر پانچ سال بعد نظر ثانی کی جا رہی ہے, آئندہ ٹیکسز کی شرح میں تبدیلی کے لیے فارمولا کا تعین کیا جائےگا۔

فارمولا کے تحت مقررہ مدت کے بعد شرح خود بخود تبدیل ہوتی رہے گی ۔ پی آر اے کے تحت انفورسمنٹ کی بحالی کے لیے ایکٹ 2012ء میں ترامیم تجویز کر دی گئی ہیں۔ پچھلے 5ماہ میں انفورسمنٹ میں تعطل کی بناءپر پی آر اے کے محصولات میں کمی آئی۔ پی آر اے کے تحت تمام وصولیوں کو مکمل طور پر ان لائن کیا جائے گا۔

سٹامپ ڈیوٹی صوبے کا ٹیکس ہے ایف بی آر کے ریٹ محصولات کو متاثر کر رہے ہیں۔ بورڈ آف ریونیو سٹامپ ڈیوٹی کی شرح کو معقول بنائے۔ ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کی تجاویز کو وزیر اعلیٰ سے منظوری کے بعد اسمبلی سے منظور کروایا جائے گا۔

Leave a reply