وفاقی حکومت نے وفاقی وزراء و سرکاری افسران کے لئے بیرون ملک سفری پالیسی جاری کردی

0
63

پاکستان ٹوڈے کی تفصیلات کے مطابق کابینہ ڈویژن نے وفاقی کابینہ کے فیصلوں کی روشنی میں سفری پالیسی کا اجراء کردیا, سرکاری افسران کو ناگزیر وجوہات کی بناء پر بیرون ملک سفر کرنے کی ہدایت

ناگزیر صورتحال نہ ہونے کے باعث بیرون ملک سفر کی اجازت کفایت شعاری پر قائم کمیٹی سے لینا لازمی قرار،سرکاری افسران کے بیرون ملک دوروں کے دوران فائیو اسٹار ہوٹل میں قیام پر پابند عائد، معاون اسٹاف کے بیرون ملک سفر کرنے پر بھی پابندی عائد کردی گئی۔

بیرون ملک دوروں پر ٹیلی کانفرنسنگ کو ترجیح دی جائے، ہدایات وفاقی وزراء، وزیر مملکت، مشیر اور معاونین کے سرکاری دورے وزیر اعظم کی منظوری سے مشروط سیکریٹریز، ایڈیشنل سیکریٹریز اور انچارج ڈویژنز کے سرکاری دورے بھی وزیراعظم کی اجازت سے مشروط

20 ویں یا اوپر کے گریڈ کے افسران اور تین ممبران کے وفد کی اجازت متعلقہ وزیر سے لی جائے گی، دستاویز، 3 سے زائد رکنی وفد کے سرکاری دورے کی اجازت وزارت خزانہ اور وزارت خارجہ کے ذریعے وزیر اعظم سے لی جائے گی، ہدایات

ناگزیر وجوہات کے بغیر دوروں کی اجازت بھی کفایت شعاری کمیٹی سے لینا لازمی قرار، بیرون ملک دوروں کی تمام تفصیلات وزارت خارجہ کو فراہم کرنا لازمی ہوں گی۔

وزیر اور سیکرٹری کے ایک ہی وقت بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد، ناگزیر وجوہات کی بناء پر دونوں کو بیک وقت بیرون ملک دورے کی اجازت دی جاسکے گی، استثناء کے لئے متعلقہ وزیر یا ڈویژن کو وزیراعظم سے اجازت لینا ہوگی

بیرون ممالک کانفرسز میں حتی الامکان کوشش کی جائے کہ سفارتخانہ کے افسران شرکت کریں،  وفاقی وزیر، وزیر مملکت، مشیر اور معاونین سال میں بیرون ممالک کے 3 دورے کرنے کے مجاز ہوں گے، دستاویز

خاص حالات میں ان دوروں میں اضافہ بھی ہوسکے گا،  وزارت خارجہ اور وزارت تجارت کو اس پابندی سے استثناء ہوگا، عالمی مالیاتی اداروں کے دورے کے لئے تمام ڈویژنز کو اکنامک افئیرز ڈویژن سے این او سی لینا ہوگی،

صدر اور چیف جسٹس فرسٹ کلاس سفری سہولیات کے مجاز ہوں گے،  وزیر اعظم، چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی بزنس کلاس کے مجاز قرار ، وزیر خارجہ، وفاقی وزراء، وزیر مملکت بھی بزنس کلاس سفر کے مجاز

چیئرمین جوائنٹ چیفس اور سروسز چیفس بھی فرسٹ کلاس سفر کے مجاز قرار، سینیٹرز، ارکان قومی اسمبلی، وفاقی سیکریٹریز، ایڈیشنل سیکریٹریز اور سفیر بھی فرسٹ کلاس کے مجاز قرار، وفاقی حکومت سے منسلک اداروں کے افسران اکانومی کلاس میں سفر کے مجاز قرار، بیرون ملک دوروں کے لئے پی آئی اے کی پرواز پہلی ترجیح قرار۔

قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاسوں کے دوران کابینہ ارکان بیرون اور اندرون ملک سفر کرنے گریز کریں، بیرون ممالک دوروں کی تمام تفصیلات 15 روز میں وزارت خارجہ میں جمع کروانا لازمی قرار

ایسے مملکت کے ساتھ رابطہ نہ کیا جائے جن سے پاکستان کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں، تائیوان کے ساتھ سرکاری و نیم سرکاری روابط ون چائنا پالیسی کے تحت کئے جاسکیں گے

کوریا کے ساتھ روابط کے لئے خصوصی اجازت لینا لازمی قرار بھارت کے دورے کے لئے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے اجازت لینا لازمی قرار

بیرون ممالک کمپنیوں کی میزبانی کی حوصلہ شکنی کی جائے،  ایکسپرٹس، کنسلٹنٹس صرف دو طرفہ بات کے دوران دورہ کے مجاز ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزراء کے ایک سال میں 3 سے زیادہ بیرون ملک دوروں پر پابندی ہوگی، اس پابندی کا اطلاق وزرائے مملکت،مشیر،معاونین اور سرکاری افسران پر بھی ہوگا۔

بیرون ملک دورے سےقبل وزیراعظم سے منظوری لینا ہوگی، ون چائنہ پالیسی کے تحت تائیوان کےسرکاری دورے پرپابندی ہوگی،

کوریا کےدورے سےقبل خصوصی اجازت لینا ہوگی، بیرون ملک دوروں میں غیرملکی کمپنیوں کی مہمان نوازی کی حوصلہ شکنی کی جائے گی،ذرائع

 

Leave a reply