پاکستان تحریک انصاف کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ کی بندش کے حوالے سے محسن نقوی کے بیان پر ردعمل

0
47

پاکستان تحریک انصاف کا حکومت سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سے بلاجواز اور غیرآئینی پابندی فوری ہٹانے کا مطالبہ

جعلی فارم 47 زدہ حکومت کے جعلی وزراء کے آئے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ کی بندش کے حوالے سے غیر سنجیدہ بیانات نام نہاد جمہوری نظام کا تمسخر اڑا رہے ہیں،  میڈیا پر قانون سازی کی آڑ میں روایتی و سماجی ذرائع ابلاغ کو اپنے منفی پروپیگینڈے کے فروغ کیلئے استعمال کرنا شریف اور زرداری مافیا کا پرانا وتیرہ ہے،

پاکستانی حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ خصوصاً سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی آئے روز بلاجواز بندش دنیا کو پاکستان کی تضحیک کے مواقع فراہم کر رہی ہے، غیرمنتخب حکمرانوں کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی 32 روز سے غیر آئینی بندش کے خلاف انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

گزشتہ 23 ماہ کے عرصے میں دستور کوعملاً معطل کر کے بنیادی دستوری حقوق کا جنازہ نکال دیا گیا،  گزشتہ دو سال کے دوران آزادئ اظہار و ابلاغ کا قتل ملک پر غاصب دستور دشمن گروہ کا ترجیحی ایجنڈا رہی ہے۔

غیر جانب دار صحافیوں اور سوشل میڈیا ورکرز کو نشانہ انتقام بنانے کیلئے جبری گمشدگیوں سے لے کر اہل خانہ کی بلیک میلنگ تک ہر قسم کا حربہ آزمایا گیا، ریاست کے تمام تر جبر کے باوجود اٹھنے والی تنقیدی آوازوں کو دبانے کیلئے آزادئ اظہار و ابلاغ کا گلا گھونٹ کر ذرائع ابلاغ پر غیر آئینی تسلط قائم کرنے کی کوششیں بلا روک جاری ہیں۔

پی ڈی ایم ٹو کی صورت عوام کی مسترد شدہ غیر منتخب اور غیر جمہوری سرکار بِلا خوفِ احتساب تمام بنیادی دستوری حقوق کی پامالیوں کے شرمناک سلسلے کو آگے بڑھا رہی ہے، عام انتخابات میں عوام کے مینڈیٹ پر ڈالے گئے ڈاکے کے حقائق کو چھپانے اور مسترد شدہ کرداروں کو مسلط کرنے کیلئے عوام کا اظہار و ابلاغ کی آزادی کا بنیادی دستوری حق غصب کیا گیا۔

حکام کی جانب سے بغیر کسی وجہ اور جواز کے سماجی رابطے کی ویب سائٹس کی بندش آئین کے آرٹیکل 19 کے ساتھ عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، جعلی حکومت کے جعلی وزراء غیر سنجیدہ بیان بازی کی بجائے سوشل میڈیا پلیٹ فارم’ایکس’ کی فوری بحالی کے ذریعے شہریوں کے آزادی اظہار رائے کے حق کا تحفظ یقینی بنائیں ۔

غیر منتخب اور غیر آئینی حکومت اپنا جعلی اقتدار بچانے کیلئے آزادی اظہار اور ابلاغ پر قدغنوں کے ذریعے سیاسی و معاشی عدم استحکام کی راہ ہموار کرنے کی کوششوں سے اجتناب کرے۔

Leave a reply