پی ٹی آئی کےلئے سنی اتحاد کونسل کا ٹائٹل خطرے میں پڑگیا

0
52

پاکستان تحریک انصاف نے اپنے منتخب آزاد اراکین کو قابو میں رکھنے کےلئے اسمبلیوں میں سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کرائی تھی۔ تحریک انصاف کے کچھ رہنماوں کی طرف سے سنی اتحاد کونسل میں ضم ہونے پر اختلافی بیانات کے بعد سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے شدید ناراضگی کا اظہار کردیا ہے

چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے دوست اپنے اختلافات گھر میں ہی حل کریں تو انکےلئے بہتر ہوگا۔ پی ٹی آئی والے غلط فہمی دور کرلیں، اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی نے کیا تھا، سنی اتحاد کی طرف سے کوئی درخواست نہیں کی گئی تھی۔

صاحبزادہ حامد رضا کہتے ہیں کہ انتخابی نشان سے لے کر مخصوص نشستوں تک میرے پاس بتانے کو بہت کچھ ہے، ٹاک شوز میں کچھ بول دیا تو کئی لوگ شکل دکھانے کے قابل نہیں رہیں گے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ میری کمٹمنٹ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے اور ہمیشہ رہے گی۔

فضول کی میڈیا پبلسٹی کے لیے بانی پی ٹی آئی کا برا نہیں سوچ سکتا۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کہیں اور سے ڈکٹیشن لے رہے ہیں، وہ پھوٹ ڈالنے کی کوشش نہ کریں۔
واضح رہے کہ رہنما پی ٹی آئی شیرافضل مروت نے سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کو بڑی غلطی قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
شیر افضل کا کہنا تھا کہ دو فیصلے غلط ہوئے جس کی ہم بھاری قیمت اداکر رہے ہیں ، پہلی غلطی اس وقت ہوئی جب عمران خان نے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) شیرانی گروپ کی پارٹی سے الائنس کا کہا ۔

انہوں نے بتایا کہ اسد قیصر، بیرسٹر گوہر اور مجھے ٹاسک دیا گیا ، ہم نے شیرانی صاحب سے کئی میٹنگز کیں ، ہم کچھ ٹی اورآرپرپہنچ گئے اور بلوچستان ،کے پی میں کچھ سیٹوں کی ایڈجسٹمنٹ پر بانی پی ٹی آئی تیار ہوگئے اور انہوں نے ٹی اوآر پر دستخط کرکے پبلک کردیں ، پھر ہم نے میڈیا میں اعلان کر دیا.

کہ شیرانی صاحب سے اتحاد ہوگیا ہے پھر تین چاردن بعد اچانک شیرانی صاحب کی پارٹی کا پتہ کٹ گیا ، یہ شیرانی صاحب کو کیوں ہٹایا گیا یہ سوالیہ نشان ہے۔

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے کہا کہ دوسری بڑی غلطی مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ شمولیت کافیصلہ کر کے ہوئی، وحدت مسلمین کے ساتھ سمجھوتے کا مقصد ریزرو سیٹیں بچانا تھیں ،پھر سنی اتحادکونسل میں شمولیت کا فیصلہ کیا گیا،ان غلط فیصلوں کی وجہ سے ہم نے 80سے زائد سیٹیں کھو دیں۔اب تو پارٹی رہنما علی ظفر نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے فیصلے کو غلط قرار دے دیا ہے۔

واضح رہے کہ آئین کے مطابق اب پی ٹی آئی اپنی مرضی سے سنی اتحاد کونسل سے الگ نہیں ہوسکتی۔۔۔اگر ایسا کرے گی تو فلور کراسنگ کی وجہ سے ان تمام اراکین کی قومی یا صوبائی اسمبلیوں کی رکنیت ختم ہوجائے گی

Leave a reply