
چین نے ایسا جاسوس کیمرا بنا لیا، جو خلا سے بھی انسانی چہرہ پہچان سکتا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی چینی اکیڈمی آف سائنسز کے ایرو سپیس انفارمیشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محققین نے تیار کی ہے، جو100 کلومیٹر کے فاصلے سے بھی ملی میٹر کے سائز کی چھوٹی سے چھوٹی تفصیلات کو واضح طور پر دیکھ اور شناخت کر سکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ جدید ترین نظام عالمی نگرانی کے نئے معیارات متعین کر سکتا ہے۔
ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق یہ آپٹیکل امیجنگ ٹیکنالوجی چین کو غیر ملکی فوجی سیٹلائٹس اور زمینی دفاعی تنصیبات کو انتہائی غیر معمولی تفصیل کے ساتھ دیکھنے کی صلاحیت فراہم کر سکتی ہے۔ یہ لیزر امیجنگ سسٹم عام لینس استعمال کرنیوالے جاسوسی کیمروں کے مقابلے میں سو گنا زیادہ تفصیلات حاصل کر سکتا ہے۔عام طور پر نچلے زمینی مدار میں سیٹلائٹس کم از کم 170 کلومیٹر کی بلندی پر کام کرتی ہیں جبکہ زیادہ تر سیٹلائٹس کو 800 کلومیٹر کی بلندی پر بیرونی مدار میں بھیجا جاتا ہے۔
تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمی حالات اس ٹیکنالوجی کی کارکردگی پر اثر ڈال سکتے ہیں۔ چنگھائی جھیل پر کیا گیا تجربہ انتہائی موزوں موسمی حالات میں کیا گیا تھا اور ہلکے بادل یا خراب موسم میں کیمرے کی درستگی متاثر ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب ایک امریکی سیٹلائٹ امیجنگ سٹارٹ اپ البیڈو سپیس (Albedo Space) بھی ایسی ہی ایک ٹیکنالوجی پر کام کر رہا ہے جو زمین پر موجود افراد کو بہت قریب سے دکھانے کی صلاحیت رکھتی ہے مگر کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ چہرے کی شناخت نہیں کر سکے گی۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
جنوبی کوریا: عدالت نےصدریون سک کوعہدےسےہٹادیا
اپریل 4, 2025 -
پی ٹی آئی رہنما سردار لطیف کھوسہ کا وکلا کنونشن سے خطاب
اپریل 1, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔