پنجاب میں سندھ کے مقابلے میں کپاس کی پیداوار میں غیر معمولی کمی

0
82

لاہور:(پاکستان ٹوڈے) تفصیلات کے مطابق کاٹن کی پیداوار پچھلے سال کے مقابلے میں 72 فی صد زائد ہے تاہم ہدف کے مقابلے میں 32 فی صد کم ہے، سندھ میں کپاس کی پیداوار ہدف سے زائد جب کہ پنجاب میں غیر معمولی کم رہی۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایسوسی ایشن کے مطابق کاٹن ایئر2023-24ء میں کپاس کی ملکی پیداوارکے ہدف کے مقابلہ غیر معمولی کمی کا سامنا ہے جس کی بڑی وجہ پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ کمی ہے جبکہ چین کی غیر متوقع طور پر امریکہ سے روئی کی ریکارڈ خریداری اور پاکستان کی برآمدی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئےبجلی کے نرخوں اور مارک اپ میں کمی بارے وزارت تجارت کی یقین دہانی کے باعث گزشتہ ہفتے پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان رہا۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ15جنوری تک ملک بھرکی جننگ فیکٹریوں میں 82لاکھ 58بیلز کے برابر پھٹی پہنچی۔ سندھ میں کپاس کی پیداوار ہدف(40لاکھ بیلز) سے زائد جبکہ پنجاب میں پیداوار ہدف(83لاکھ) سے 50فیصد کم رہی جس کی بڑی وجہ منفی موسمی حالات،کاٹن زونز میں گنے کی کاشت اور سفید مکھی کا غیر معمولی حملہ ہے۔امریکہ نےگذشتہ ہفتے سب سے زیادہ 4لاکھ20ہزار بیلز فروخت کیں جن میں سے چین نے2لاکھ 28ہزار جبکہ پاکستان نے 37ہزار بیلز خریدی ہیں۔چین کی امریکہ سے ریکارڈ خریداری کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان ہے۔

گزشتہ ہفتے پاکستان میں روئی کی قیمتیں 500 سے ایک ہزار روپے اضافہ سے20ہزار500سے 21ہزار روپےمن تک پہنچ گئیں۔)پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایسوسی ایشن کے مطابق کاٹن ایئر2023-24ء میں کپاس کی ملکی پیداوارکے ہدف کے مقابلہ غیر معمولی کمی کا سامنا ہے جس کی بڑی وجہ پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ کمی ہے جبکہ چین کی غیر متوقع طور پر امریکہ سے روئی کی ریکارڈ خریداری اور پاکستان کی برآمدی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلئےبجلی کے نرخوں اور مارک اپ میں کمی بارے وزارت تجارت کی یقین دہانی کے باعث گزشتہ ہفتے پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان رہا۔چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ15جنوری تک ملک بھرکی جننگ فیکٹریوں میں 82لاکھ58بیلز کے برابر پھٹی پہنچی۔ سندھ میں کپاس کی پیداوار ہدف(40لاکھ بیلز) سے زائد جبکہ پنجاب میں پیداوار ہدف(83لاکھ) سے 50فیصد کم رہی جس کی بڑی وجہ منفی موسمی حالات،کاٹن زونز میں گنے کی کاشت اور سفید مکھی کا غیر معمولی حملہ ہے۔

امریکہ نےگذشتہ ہفتے سب سے زیادہ 4لاکھ20ہزار بیلز فروخت کیں جن میں سے چین نے2لاکھ 28ہزار جبکہ پاکستان نے 37ہزار بیلز خریدی ہیں۔چین کی امریکہ سے ریکارڈ خریداری کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میں روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان ہے۔ گزشتہ ہفتے پاکستان میں روئی کی قیمتیں 500 سے ایک ہزار روپے اضافہ سے20ہزار500سے 21ہزار روپےمن تک پہنچ گئیں۔

Leave a reply