آئی پی پیزہماراخون نچوڑرہےہیں،حافظ نعیم

0
91

امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نےکہاہےکہ ہم آئی پی پیزکولگام ڈالناچاہتےہیں یہ ہماراخون نچوڑرہےہیں،آئی پی پیز میں ہر حکومت کا رول ہے، ان کے سرکردہ لوگ حکومت کا حصہ ہوتے ہیں۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کالیاقت باغ میں دھرنامظاہرین سےخطاب کرتےہوئےکہناتھاکہ دو دن کے دوران پنجاب حکومت نے ہمارے کارکنان کو گرفتار کر کے فسطائیت کا مظاہرہ کیا ،پنجاب سے 200 سے زائد ہمارے کارکنان کو گرفتار کر کے مقدمات کا اندراج کیا گیا ،پنجاب حکومت کے اس رویے کی مذمت کرتا ہوں، ہمارے کارکنان کو فوری رہا کیا جائے ،اگر پنجاب حکومت نے ہمارے کارکنان کو رہا نہ کیا تو دھرنے کا رخ کسی بھی طرف کیا جا سکتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کامزیدکہناتھاکہ ہم پاکستان کے 17 کروڑ نوجوانوں کا مقدمہ لڑ رہے ہیں ،نوجوان پاکستان کے موجودہ حالات سے مایوس ہو چکا ہے، ہر کوئی ملک چھوڑنے میں لگا ہوا ہے، ملک میں نوجوانوں کو مواقع ملنے چاہئے ،سب کچھ اس ملک میں موجود ہے، اشرافیہ کی وجہ سے لوگ مایوس ہیں، اشرافیہ ہم پر معاشی پابندی لگا کر 99 فیصد لوگوں کو حق سے محروم کر دیا گیا، ہم اپنے ملک کا نام اور مستقبل روشن کرنا چاہتے ہیں ۔
امیرجماعت اسلامی کاکہناتھاکہ ہم آئی پی پیز کو لگام ڈالنا چاہتے ہیں یہ ہمارا خون نچوڑ رہے ہیں ،آئی پی پیز میں ہر حکومت کا رول ہے، ان کے سرکردہ لوگ حکومت کا حصہ ہوتے ہیں،آئی پی پیز کے پلانٹ مسلم لیگ ن کے ہیں، کروڑوں روپے چھاپے جارہے ہیں ،قوم سے جھوٹ بولا گیا کہ امپورٹڈ کوئلے پر اس کو چلایا جارہا ہے شریف خاندان نے اس قوم پر اور اس ملک پر ظلم کیا ہے ۔ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو یہ دھرنا ختم نہیں ہو گا۔
حافظ نعیم الرحمان کامزیدکہناتھاکہ حکومت خام خیالی میں نہ رہے، ہم کسی صورت نہیں جائیں گے ،یہ دھرنا ایک تاریخی انقلاب میں تبدیل ہو جائے گا، حکومت کے پاس ایک ہی حل ہے کہ جن کے معاہدے ختم ہو گئے اب ان کودوبارہ نہ کیا جائے ،جعل سازی کرنے والوں کا آڈٹ کیا جائے اور اس دھندے کو بے نقاب کیا جائے ۔ہم بجلی کی قیمت میں کمی کا مطالبہ کرتے ہیں، لوگ پریشان ہو چکے ہیں ہم نے صنعت کاروں سے بات کی انہوں نے کہا اب ہماری بس ہو چکی ہے،ہم ملک کو انارکی کی طرف دھکیل نہیں سکتے تھے ۔
امیرجماعت اسلامی کاکہناتھاکہ ہم نے احتجاج کو تین دھرنوں میں تبدیل کیا، حکومت انتشار کرنا چاہتی تھی۔ہم حالات سے مکمل واقف ہیں، ہم بتا سکتے ہیں کہ مسئلہ کیسے حل ہو گا، تنخواہ دار طبقے پر جو سلیب لگایا گیا ہے اس کو فوری ختم کیا جائے،لوگوں نے ہم سے امیدیں لگا لی ہیں، ہم یہ امیدیں نہیں توڑیں گے۔

Leave a reply