آپکا اور پی ٹی آئی کا آئین ،پارٹی کا ڈھانچہ مختلف ہے تو مفاد ایک کیسے؟ جسٹس محمد علی مظہر

مخصوص نشستوں کے فیصلہ کیخلاف نظر ثانی اپیلوں پرریمارکس دیتےہوئےجسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ آپکا اور پی ٹی آئی کا آئین ،پارٹی کا ڈھانچہ مختلف ہے تو مفاد ایک کیسے؟
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں گیارہ رکنی آئینی بینچ نےمخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی اپیلوں پر سماعت کی۔سنی اتحادکونسل کےوکیل فیصل صدیقی عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس امین الدین نےسنی اتحادکونسل کےوکیل فیصل صدیقی سوال کیاکہ ریلیف سنی اتحاد کی جگہ پی ٹی آئی کو دیا گیاتھا،کیا بطور وکیل سنی اتحادآپ فیصلے سے متفق ہیں؟
سنی اتحادکونسل کےوکیل فیصل صدیقی کےدلائل:
سنی اتحادکونسل کےوکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ جی میں اس فیصلے سے متفق ہوں۔
جسٹس جمال مندوخیل نےسوال کیاکہ کیا مخصوص نشستیں خالی چھوڑی جا سکتی تھیں؟آپ اس نکتے پر بھی ہماری معاونت کریں۔
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ میں پہلے اکثریتی فیصلہ پڑھنا چاہتا ہوں،ہمارا اور پی ٹی آئی کا مفاد ایک تھا اس لیے نشستیں پی ٹی آئی کو ملنے پر اعتراض نہیں۔
جسٹس محمد علی مظہرنے ریمارکس دئیےکہ جب آپکا اور پی ٹی آئی کا آئین اور پارٹی کا ڈھانچہ مختلف ہے تو مفاد ایک کیسے؟
جسٹس جمال مندوخیل نےکہاکہ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کا مفاد مخصوص نشستوں میں ایک ہی تھا۔
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ جسٹس منصور علی شاہ نے فیصلے میں کہا کہ حالات ایسے تھے کہ ممبران کو سنی اتحاد کونسل میں جانا پڑا،کیا کسی امیدوار نے خود ان حالات کا تذکرہ کیا جس کی وجہ سے انہیں سنی اتحاد کونسل میں جانا پڑا؟ کیا کسی امیدوار نے کہا کہ میں مجبور تھا کوئی بہانہ تو بنایا ہو گا۔
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ یہ نکتہ اہم نہیں کہ کسی فریق نے خود عدالت سے رجوع کیا یا نہیں۔
جسٹس امین الدین خان نےریمارکس دئیےکہ آپ کا تنازع تو یہ ہے کہ آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کر لیا۔
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ سنی اتحاد کونسل کا حق دعویٰ مسئلہ نہیں ہے،میں سنی اتحاد کونسل نا پی ٹی آئی کا حامی ہوں بلکہ میں سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے کی حمایت کر رہا ہوں۔
جسٹس جمال مندوخیل نےکہاکہ الیکشن ایکٹ رول 94 کو کالعدم قرار دیا گیا کہ ریٹرننگ افسر آزاد ڈکلیئر نہیں کر سکتا،جب ریٹرننگ افسر کو اختیار نہیں تو سپریم کورٹ کو کیسے ہے کہ آزاد امیدواروں کو پی ٹی آئی کا قرار دے؟
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ اس کا جواب جسٹس امین اور جسٹس جمال کے ایک فیصلے میں ہے۔مخصوص نشستیں ممبران کے تناسب سے مل جاتی ہیں پر آزاد امیدواروں کی بڑی تعداد کی وجہ سے تنازع بنا،پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں نے مکمل انصاف کا تقاضہ کیا۔
مون سون کادوسراسپیل،پی ڈی ایم اےنےالرٹ جاری کردیا
جولائی 3, 2025اسلام آبادہائیکورٹ کی جون کی ججزکارکردگی رپورٹ جاری
جولائی 3, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
عمران خان کا9مئی کے8مقدمات میں ضمانت کیلئےعدالت سےرجوع
جنوری 11, 2025 -
عمران خان سےملاقات نہ کرانےپرعدالت کی ہدایت
مارچ 11, 2025
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔