انکم ٹیکس پرقانون میں عوامی سماعت کی کوئی پروویشن نہیں،جسٹس محمدعلی مظہر

0
4

سپرٹیکس کیس میں جسٹس محمدعلی مظہرنےریمارکس دیتےہوئےکہاکہ انکم ٹیکس پر قانون میں عوامی سماعت کی کوئی پروویشن نہیں۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں5رکنی آئینی بینچ نےسپرٹیکس سےمتعلق درخواستوں پرسماعت کی۔ٹیکس دہندگان کمپنیوں کےوکیل احمدسکھیراعدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس حسن اظہر نےریمارکس دئیےکہ پیٹرول کی قیمت150سے 200روپے ہوجائےتوکیاونڈفال پروفٹ ہوگا،چینی کی قیمت160سے 170ہوجائے تو کیاپھربھی ونڈفال پروفٹ ہوگا۔جسٹس جمال مندوخیل بولےکہ آپ یہ کہہ سکتے تھےکہ کس پرکتناٹیکس لگناچاہیے۔
وکیل احمدسکھیرانےکہاکہ ان کی پالیسی بیان میں بھی تضادہے۔
جسٹس محمدعلی مظہرنےکہاکہ مطلب یہ کہ آپ صرف تناسب سےناخوش ہیں۔
درخواست گزاران کےوکیل احمدسکھیراکےدلائل :
وکیل احمدسکھیرا نےدلائل دیتےہوئے کہ ونڈفال پروفٹ پالیسی کی وجہ سےہورہاہے،3،4لوگ فائدےمیں ہیں اکثریت نقصان اٹھارہی ہےتوٹیکس کیسےلگےگا،انکم ٹیکس میں بنیادی حقوق شامل نہیں اس حوالےسےمیراانحصارآرٹیکل 10پرہے ۔
جسٹس محمدعلی مظہرنےکہاکہ آرٹیکل 10اےفیئرٹرائل کےبارےمیں ہےٹیکس سےاس کاکیاتعلق ہے۔
وکیل احمدسکھیرا نےکہاکہ ٹیکس میں عوامی سماعت کاحق ہوناچاہیے۔
جسٹس محمدعلی مظہر بولے کچھ چیزیں ہیں جومیونسپل ٹیکس میں ہیں،انکم ٹیکس پرقانون میں عوامی سماعت کی کوئی پروویشن نہیں۔
وکیل احمدسکھیرانےکہاکہ فیئرٹرائل ایک علیحدہ حق ہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نےکہاکہ ٹیکس نافذکرنےکاطریقہ کارکیاہے۔
جسٹس محمدعلی مظہرنےکہاکہ اس کیس میں ڈیوپراسس کی خلاف ورزی کہاہے۔
وکیل احمدسکھیرانےکہاکہ یہ انٹری 47کی بھی خلاف ورزی ہے۔جس پرسماعت کےدوران کمرہ عدالت میں قہقہہ لگا۔
بعدازاں عدالت نےکیس کی مزیدسماعت کل تک ملتوی کردی۔

Leave a reply