اڈیالہ جیل کے قیدی کو براہ راست دکھایا جائے یا نہیں ؟ چیف جسٹس اور جسٹس اطہر من اللہ میں میچ پڑ گیا!
اسلام آباد:(پاکستان ٹوڈے) اڈیالہ جیل کے قیدی کو براہ راست دکھایا جائے یا نہیں ؟ چیف جسٹس اور جسٹس اطہر من اللہ میں میچ پڑ گیا!
تفصیلات کے مطابق سماعت کا آغاز ہوا تو ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے نیب ترامیم کیس کو براہ راست نشر کرنے کی استدعا کی تو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آبزرویشنز دیں کہ "ہم مفاد عامہ کے مقدمات کی براہ راست نشریات کرتے ہیں، یہ مفاد عامہ کا نہیں تکنیکی معاملہ ہے، آپ عدالت کی کاروائی کو متاثر نہ کریں ، براہ مہربانی جا کر بیٹھ جائیں”
جسٹس اطہر من اللہ بولے ” اس سے قبل اس سماعت کو براہ راست نشر کیا گیا تھا تو اب بھی لائیو دکھایا جانا چاہیے”, چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ دوبارہ بولے "ہم نے انکو (عمران خان) کو پیش ہونے کی اجازت دی ہے، براہ راست نشریات کی اجازت نہیں دے سکتے”۔
جسٹس اطہر من اللہ دوبارہ بولے کے "میرے مطابق یہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے، اس عدالتی کاروائی کو غیر جانبدارانہ، منصفانہ اور آزاد ہونے کیلئے کاروائی کی براہ راست نشریات ہونی چاہیئں”۔ جس کے بعد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس امین الدین خان سے مشاورت کی اور سماعت میں وقفہ کردیا۔
حکومت کرم میں پائیداراوردیرپاامن چاہتی ہے،بیرسٹرسیف
دسمبر 21, 2024جوڈیشل کمیشن کااجلاس طلب،ایجنڈاجاری
دسمبر 21, 2024دھندنےسب کچھ دھندلاکردیا،موٹروےمختلف مقامات سےبند
دسمبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔