آئی فون صارفین کیلئے ایک اور خوشخبری۔ ایپل نے چیٹ جی پی ٹی کو آئی فونز سمیت دیگر ڈیوائسز کا حصہ بنانے کا اعلان کر دیا۔
ایپل کمپنی نے آئی فونز میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی فیچرز متعارف کروانے کیلئے اوپن اے آئی سے اشتراک کرلیا. ایپل کی سالانہ ڈویلپر کانفرنس کے موقع پر کمپنی نے جنریٹیو آرٹی فیشل انٹیلی جنس پراڈکٹس اور سروسز کا اعلان کرتے ہوئے ایپل کے چیف ایگزیکٹو ٹم کک کا کہنا تھا کہ اے آئی کو آپ کو اور آپ کے معمولات، تعلقات، رابطوں اور دیگر کو سمجھنا چاہیے اور اسی لیے ہم ایپل انٹیلی جنس متعارف کرا رہے ہیں۔
یہ پہلی بار ہے جب ایپل کی جانب سے اے آئی ٹیکنالوجی کو اپنایا جا رہا ہے۔ ایپل کا نیا اے آئی سسٹم متعدد ٹولز پر مشتمل ہے جن کا مقصد ڈیوائسز پر آٹومیٹڈ اور پرسنلائزڈ تجربہ فراہم کرنا ہے۔ کمپنی کی جانب سے اے آئی ٹولز کو میک لیپ ٹاپس، آئی پیڈ ٹیبلیٹس اور آئی فونز میں آپریٹنگ سسٹمز کے ذریعے شامل کیا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کو ایپس کے اندر بھی استعمال کرنا ممکن ہوگا۔ سری ایپل ڈیوائسز کے اندر اے آئی چیٹ بوٹ کے طور پر کام کرے گا، جبکہ ٹیکسٹ اور وائس ہدایات پر مختلف اقدامات کرسکے گا۔ ایپل کے مطابق یہ ڈیجیٹل اسسٹنٹ ای میلز، ٹیکسٹ اور تصاویر میں مخصوص تفصیلات بھی تلاش کرسکے گا۔
ایپل انٹیلی جنس کو نوٹیفکیشنز، ای میلز اور ٹیکسٹ کی سمری تیار کرنے کیلئے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔ایپل کی جانب سے رچ کمیونیکیشن سروسز کو بھی آئی او ایس کا حصہ بنانے کا اعلان کیا گیاہے، تاکہ آئی فونز اور اینڈرائیڈ فونز کے درمیان میسجنگ کو بہتر بنایا جاسکے۔ ایپل کمپنی کا کہنا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کو ڈیوائسز کا حصہ بناتے ہوئے صارفین کے تحفظ کو اولین ترجیح دی جائے گی۔
خراب لکھائی کو ڈیجیٹل ٹیکسٹ میں بدلنےوالافیچر متعارف
نومبر 6, 2024پلاسٹک کچرے سے بجلی بنانیوالی ڈیوائس تیار کرلی گئی
نومبر 5, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
اڈیالہ جیل بڑی تباہی سے بچ گئی
مارچ 7, 2024 -
گرمی اور ہیٹ ویو سے پریشان شہریوں کے لیے خوشخبری
مئی 27, 2024 -
موسمی کی خرابی کے باعث پی آئی اے کی پروازیں منسوخ
مارچ 1, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔