تحریک انصاف نےایڈہاک ججزکی تعیناتی کومستردکرتےہوئے سپریم جوڈیشل کونسل میں جانےکااعلان کردیا۔
میڈیاسےگفتگوکرتےہوئےچیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہرکاکہناتھاکہ آج پارلیمانی پارٹی اجلاس میں ہمارے اور اتحادی جماعتوں کے اراکین اسمبلی نے شرکت کی آج فیصلہ کیا گیا کہ سپریم کورٹ میں لگانے والے ایڈہاک ججز کو لگایا گیا تووہ بدنیتی پر مبنی ہے4 ججز کو ایک ساتھ دوران تعطیلات لایا جا رہا ہے3 سال کے لیے ان چار کو لانا بدنیتی پر مبنی ہےایڈہاک ججز آزاد عدلیہ کے لیے مضر ہےہم معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں بھیج رہے ہیں ججز اس معاملے کو متنازع نہ بنائیں۔
بیرسٹرگوہرکامزیدکہناتھاکہ پی ٹی آئی 70 فیصد پاکستانیوں کی ترجمان جماعت ہےپی ٹی آئی محب وطن پارٹی تھی ہے اور رہے گی47 ایم این ایز نے اپنے حلف نامے جمع کروائے ہم آج لسٹ الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں گےباقی 3 اراکین بیرون ملک ہیں ان کے حلف نامے بھی کل تک جمع کروائیں گے۔
قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف عمرایوب کاکہناتھاکہ ایڈہاک ججز کوئی پارٹ ٹائم نہیں 56 ہزار کیسز زیر التوا ہیں3، 4 ججز لگانے سے یہ کیسز ختم نہیں ہونگےاس کا مقصد یہ ہے کہ اپنے ہم خیال ججز کو اپنے ساتھ لگایا جائےسیاسی ورکرز اور وکلاء برادری اس کو مسترد کرتی ہیں پی ٹی آئی کو کسی کا باپ بھی بین نہیں کر سکتاہم پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی ہیں۔
عمرایوب کامزیدکہناتھاکہ ہماری حب الوطنی پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتاہمارے اراکین اسمبلی کوایجنسیوں کے لوگ جھوٹی ایف آئی آر میں اٹھا رہے ہیں۔سیکرٹری نیشنل اسمبلی کو میں ہر ایک واقعہ سے آگاہ کرتا رہا ہوں کسی اراکین اسمبلی کی گرفتاری سے پہلے اسمبلی کی اجازت نہیں لی گئی دہشتگردی کی لہر میں اضافہ اس لیے ہوا کہ ایجنسیز پی ٹی آئی اور میڈیا کے پیچھے پھر رہے ہیں۔
بشریٰ بی بی کوعدالت سےبڑاریلیف مل گیا
دسمبر 21, 2024سندھ حکومت کاملازمین کیلئے احسن اقدام
دسمبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
بھارتی لوک سبھا میں دس سال بعد اپوزیشن لیڈر مقرر
جون 27, 2024 -
سیلفی کےشوق نےاداکارہ مشی خان کوزمین پرگرادیا
نومبر 11, 2024 -
پاک نیوزی لینڈ ٹی ٹونٹی سیریز۔ ممکنہ شیڈول سامنے آگیا
فروری 23, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔