بانی پی ٹی آئی کا12مقدمات میں جسمانی ریمانڈکالعدم قرار

0
61

بانی تحریک انصاف کے9مئی کے12مقدمات میں جسمانی ریمانڈکالعدم قراردےدیاگیا۔
جسٹس انوار الحق پنوں اورجسٹس طارق سلیم شیخ نےبانی پی ٹی آئی کے9مئی کےبارہ مقدمات میں جسمانی ریمانڈکےدرخواستوں پرسماعت کی۔بانی پی ٹی آئی کی طرف سےوکیل سلمان صفدرپیش ہوئے۔
بانی پی ٹی آئی کی9مئی کےبارہ مقدمات میں لاہورہائیکورٹ نےجسمانی ریمانڈکےخلاف درخواستیں منظورکرتےہوئےانسداد دہشت گردی عدالت کا ریمانڈ منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
لاہورہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے 9 مئی سے متعلق دہشت گردی کے 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ دینے کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ پورے پنجاب سے تفتیشی افسران بانی پی ٹی آئی کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ لیکر عدالت میں پیش ہوئے۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ نے بانی پی ٹی آئی کے ٹوئٹس پڑھتے ہوئے کہا کہ نو مئی کے حوالے سے پورا بیانیہ بنایا گیا۔ اس پر جسٹس طارق انوار الحق پنوں نے کہا کہ ایسے بیانات تو سیاستدان آج بھی دے رہے ہیں، ویسے اس سے زیادہ دھمکیاں تو آج کل ججز کو دی جارہی ہیں۔
پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نےخودلکھ کردیاکہ انہوں نے پولی گرافک سمیت مختلف ٹیسٹ نہیں کروانے، ہم چاہتے ہیں کہ ان کا پولی گرافک ٹیسٹ ہر صورت کروایا جائے تاکہ پتہ چل سکے کہ ان کا دیا ہوا بیان سچا بھی ہے کہ نہیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے پراسیکیوٹر جنرل سے کہا کہ آپ عبوری ضمانت کے دوران بھی تو انہیں شامل تفتیش کرسکتے تھے۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیتےہوئےکہاکہ کئی مقدمات میں نہ عمران خان کی ضمانت تھی نا ان مقدموں کے بارے میں ہمیں معلومات تھیں۔
جسٹس انوار الحق پنوں نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ کہاں رہےایک سال سے یہ مقدمے تھے تب گرفتاری کیوں نہیں ڈالی گئی، جیسے ہی انکی رہائی کی امید ہوئی آپ کو جسمانی ریمانڈ یاد آگیا، ان سوالات کے جوابات آنا بہت ضروری ہیں، نو مئی کے بعد کب آپ کو خیال آیا کہ بانی پی ٹی آئی کا وائس میچنگ ٹیسٹ اور دیگر ٹیسٹ ہونے چاہئیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نےریمارکس میں کہاکہ آپکو جسمانی ریمانڈ کیوں چاہیے، آپ اس سوال کا جواب نہیں دے رہے کہ گرفتاری اب کیوں ڈالی گئی ، آپ نے جس موقع پر گرفتاری ڈالی وہ ٹائمنگ بہت اہم ہے، کیا بانی پی ٹی آئی نے یہ کہا کہ اگر میں گرفتار ہوا تو حملہ کردیں؟ آپ نے پولی گرافک ٹیسٹ کرانا ہے تو ملزم تو ویسے ہی جوڈیشل کسٹڈی میں ہے ، آپ خود کہہ رہے ہیں کہ مجسٹریٹ کے پاس تمام اختیارات ہیں کہ یہ ٹیسٹ کرائے۔
پراسکیوٹر جنرل پنجاب نے کہا کہ جن موبائل سے ٹوئٹ اور واٹس ایپ کیے گئے اس کی برآمدگی تفتیش کے بغیر ممکن نہیں ہوگی۔
پراسکیوٹر جنرل پنجاب فرہاد علی شاہ کے دلائل مکمل ہونے پر لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی نو مئی کے بارہ مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کے خلاف درخواستیں منظور کرتے ہوئے انسداد دہشت گردی عدالت کا جسمانی ریمانڈ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک پر حاضری کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دے دیا۔

Leave a reply