بانی پی ٹی آئی کو ڈاکیومنٹ لاپرواہی اور جان بوجھ کر گم کرنے دونوں شقوں میں سزا سنائی گئی،

0
66

پاکستان ٹوڈے کی تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی کو ڈاکیومنٹ لاپرواہی اور جان بوجھ کر گم کرنے دونوں میں تو سزا ہو ہی نہیں سکتی۔

اعظم خان کا اس متعلق اپنا بیان کیا ہے؟ چیف جسٹس عامر فاروق کا استفسار کا بیان ،سائفر گم ہو بھی جاتا ہے تو اس کی سزا دو سال بنتی ہے، اس الزام پر سزا دو سال کی ہے۔

یہ کہتے ہیں 9 مارچ 2022 کو آپ کو کاپی دی ، دستاویزی ثبوت موجود نہیں ہے، چار گواہوں نے بانی پی ٹی آئی کا نہیں کہا انہوں نے اعظم خان کا بتایا کہ سیکریٹری کو کاپی بھیجی۔ سائبر کاپی شاہ محمود قریشی لے کر آئیں تو لے آئیں ، وزرات خارجہ سے باہر سائفر کو رسیو کرنے کی ایس پی ایم کی کوئی بھی مہر موجود نہیں ہے ۔

میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ سائفر باہر کبھی نہیں گیا، ان کے دستاویزی ثبوت اتنے کمزور ہیں کہ ان کے پاس اعظم خان کے دینے کے ڈاکومنٹس موجود نہیں ہیں ۔ لکھا ہوا ہے کہ وزارتِ خارجہ سائفر ٹیلی گرام کی کاپی کبھی واپس نہیں آئی، صفحہ نمبر 257 پورے سائفر کو ختم کردے گا ، تین مختلف عہدیداران کو معطل کردیا جاتا ہے کہ سائفر ڈھونڈیں۔

28 مارچ کو بنی گالا میٹنگ ہوئی وہاں اعظم خا ن نے سہیل محمود کو بتایا گیا کہ ہماری کاپی گم ہوگئی ، گواہ نے بتایا کہ ان کو کہا گیا کہ اپنی کاپی لے آئیں ،سہیل محمود نے اپنی ماسٹر کاپی میٹنگ میں پیش کی ۔ وزارت خارجہ کو اسی ماہ بتا دیا تھا کہ وزیر اعظم ہاؤس والی کاپی گم ہوگئی ہے ۔

وزرات خارجہ میں ایک سیکشن ہے جہاں سائفر گم ہونے کے بعد کا لائحہ عمل تیار کیا جاتا ہے، میں اس سیکشن کا نام بتا سکتا ہوں میرے لیے بتانا مشکل نہیں ہے۔ اس سیکشن کا نام نہ بتائیں وہ سیکریٹ ہے ، اہم بات یہ ہے کہ اصل سائفر گم نہیں ہوا کاپی گم ہوئی۔

 

Leave a reply