تمام5ججزمتفق تھےکہ سویلینزکاملٹری ٹرائل نہیں ہوسکتا،جسٹس جمال مندوخیل

0
50

سویلینزکےفوجی عدالتوں میں ٹرائل کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دئیےکہ تمام5ججز متفق تھےکہ سویلینزکاملٹری ٹرائل نہیں ہوسکتا۔
سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں کے کیس کی سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے کی،سول سوسائٹی کےوکیل فیصل صدیقی عدالت میں پیش ہوئے۔
سول سوسائٹی کےوکیل فیصل صدیقی کےدلائل :
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ فوجی عدالتوں کیخلاف5رکنی بینچ کاایک نہیں3فیصلے ہیں،جسٹس عائشہ ملک،جسٹس منیب اختراورجسٹس یحییٰ آفریدی نےاپنے فیصلے لکھے،تمام ججزکاایک دوسرےکےفیصلےسےاتفاق تھا،ججزکےفیصلےیکساں اور وجوہات مختلف ہوں توتمام وجوہات فیصلہ کاحصہ تصورہوتی ہیں۔
جسٹس محمدعلی مظہر نےکہاکہ ججزنےاضافی نوٹ نہیں بلکہ فیصلےلکھےتھے۔
جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دئیےکہ تمام5ججزمتفق تھےکہ سویلینزکاملٹری ٹرائل نہیں ہوسکتا۔
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ عذیربھنڈاری نےانٹراکورٹ اپیل کادائرہ اختیارمحدودہونےکاموقف اپنایا،عذیربھنڈاری کےموقف سےاتفاق نہیں کرتا، عذیربھنڈاری کاانحصارپریکٹس اینڈپروسیجرکیس میں جسٹس منصورشاہ کےنوٹ پرتھا۔
جسٹس محمدعلی مظہر نےکہاکہ جسٹس منصورنےماضی سےاپیل کاحق درست قراردیاتھامیں نےاختلاف کیا،ماضی سےاپیل کاحق مل جاتاتو 1973 سے اپیلیں آناشروع ہوجاتیں۔
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ اپیل کادائرمحدودکردیاتوہماری کئی اپیلیں بھی خارج ہوجائیں گی۔
جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دئیےکہ نظرثانی فیصلہ دینےوالاجب کہ انٹراکورٹ اپیل لارجربینچ سنتاہے،لارجربینچ مقدمہ پہلی بارسن رہاہوتااس لیے پہلے فیصلے کاپابندنہیں ہوتا۔
وکیل سول سوسائٹی فیصل صدیقی کا کہنا تھا میرا آئینی بینچ پر مکمل اعتماد ہے، جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ اسی طرح دلائل دیتے رہے تو لگتا ہے آپ کو 3 ماہ سننا پڑے گا۔

فیصل صدیقی کا کہنا تھا آئینی بینچ آرمی ایکٹ کی شقیں کالعدم قرار دیے بغیر بھی سویلین کا ٹرائل کالعدم کر سکتا ہے، سیکشن 94 کے تحت کمانڈنگ افسر کو ملزمان کی حوالگی کا صوابدیدی اختیار درست نہیں۔
جسٹس نعیم اختر افغان کا کہنا تھا پہلے دن سے پوچھ رہا ہوں اے ٹی سی جج کا ملزم حوالے کرنے کا کوئی باضابطہ حکمنامہ ہے؟ جس پر فیصل صدیقی کا کہنا تھا حکم نامہ تو ہے لیکن اس میں وجوہات نہیں دی گئیں۔
بعدازاں عدالت نےمزیدسماعت کل تک ملتوی کردی۔

Leave a reply