راولپنڈی اوراسلام آبادمیں طوفانی بارش نےتباہی مچادی،بارش کےباعث نشیبی علاقےزیرآب آگئےبارش کی وجہ سےنالہ لئی میں پانی کی سطح میں اضافہ ہونےسےحکام نے اطراف کی آبادیاں خالی کرنے کا حکم دے دیا۔
راولپنڈی میں بارش سےجل تھل ایک ہوگیابارش سےنشیبی علاقےزیرآب آگئے،جس کےبعدانتظامیہ حرکت میں آگئی انتظامیہ نےالرٹ جاری کردیا، جس کے بعد انتظامیہ نے فوجی دستے، ریسکیو 1122 اور دیگر اداروں کو طلب کرلیا ہے جب کہ گوالمنڈی پل کے قریب فلڈ سائرن بجا دیے گئے ہیں اور قریبی آبادیوں کو بھی ہائی الرٹ کردیا گیا گیا ہے۔
راولپنڈی میں کٹاریاں کےمقام پرنالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حدتک پہنچ گئی پانی کی سطح 22 فٹ سے تجاوز کر گئی جب کہ گوالمنڈی کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح بھی خطرناک حد کو چھو رہی ہے۔ فلڈ کنٹرول روم کی جانب سے الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ فلڈ کنٹرول روم کے مطابق 20 فٹ پر کٹاریاں سے انخلا کا آغاز کردیا جائے گا۔
بعد ازاں مسلسل بارش کے نتیجے میں راولپنڈی کٹاریاں کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح 21 فٹ سے تجاوز کر نے پر فلڈ کنٹرول روم نے آبادیوں کے انخلا الرٹ جاری کردیا۔ انتظامیہ نے نالہ لئی کے کناروں پر بسنے والوں کو آبادیاں خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ نالہ لئی کی قریبی آبادیوں میں بسنے والوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے گا۔
بارش کےباعث انتظامیہ راولپنڈی میں ایمرجنسی نافذکردی جس کےبعد 5 مختلف تعلیمی اداروں میں فلڈ ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
بارش کاپانی نشیبی علاقوں کےعلاوہ راولپنڈی کینٹ کے متعدد علاقوں میں گھروں میں داخل ہوگیا ہے، جن میں رینج روڈ ، شالے ویلی ، جان کالونی ، چک جلال دین و دیگر علاقے شامل ہیں۔بارش کےپانی سےزیادہ متاثرہونےوالےعلاقے کینٹ اور چکلالہ کینٹ ہیں۔ جہاں بارشی پانی نالوں کی بروقت صفائی نہ ہونے کی وجہ سے گھروں میں داخل ہوگیا۔جس سےشہریوں کوشدیدمشکلات کاسامناہے۔
بارش کےباعث محکمہ موسمیات نےاعدادوشمارجاری کردئیے،پی ایم ڈی میں 88 ملی میٹر،گولڑہ میں 82 ملی میٹر بارش ہوئی۔ اسی طرح بوکھڑا میں 71 ملی میٹر ، شمس آباد میں 66، سیدپور گاؤں میں 38 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہےجبکہ کچہری میں 34 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
بارش کےباعث نالہ لئی میں خطرناک طغیانی ہےجس کی وجہ سےنالےکی قریبی آبادیوں کوخطرہ ہے۔
وزیراعظم نےایپکس کمیٹی کااجلاس طلب کرلیا
نومبر 14, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔