حکومتی اتحادمیں77نشستیں تقسیم کرنےکاالیکشن کمیشن کافیصلہ بحال،سپریم کورٹ

0
14

مخصوص نشستوں کےکیس میں سپریم کورٹ نےحکومتی اتحاد میں77 نشستیں تقسیم کرنےکاالیکشن کمیشن کافیصلہ بحال کردیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں دس رکنی آئینی بینچ نےمخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی اپیلوں پر سماعت کی۔جس کےبعدعدالت نےمختصرفیصلہ جاری کردیا۔
آئینی بینچ کےسربراہ جسٹس امین الدین خان نے مختصر فیصلہ سنا یا،جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے نظر ثانی درخواستیں مسترد کیں۔ سپریم کورٹ نے 3 کے مقابلے میں 7 کی اکثریت سے نظر ثانی درخواستیں منظور کرلیں اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا اور پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستیں دینے کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔ سپریم کورٹ نے8ججزکا 12 جولائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا‏۔عدالت نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
سپریم کورٹ کےفیصلےمیں کہاگیاکہ مخصوص نشستیں ن لیگ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کو ملیں گی، وفاق میں حکومتی اتحاد کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوگئی۔
فیصلےمیں مزیدکہاگیاکہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کی 77 مخصوص نشستیں بحال، حکومتی اتحاد میں 77 نشستیں تقسیم کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کردیاگیا،تحریکِ انصاف مخصوص نشستوں سے محروم ہوگئی۔
7 ججز نے اکثریت کی بنیاد پر فیصلہ سنایا جن میں جسٹس امین الدین خان، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم اخترافغان، جسٹس شاہد بلال، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس عامرفاروق اور جسٹس علی باقر نجفی شامل ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس صلاح الدین پنہور نے بینچ سے علیحدگی اختیار کی جبکہ جسٹس عائشہ ملک،جسٹس عقیل عباسی نے ابتدائی سماعت میں ہی ریویو درخواستیں خارج کر دی تھیں۔

Leave a reply