دنیا کا پہلا ملک جہاں جلد صرف الیکٹرک گاڑیاں چلتی نظر آئیں گی

0
3

دنیا کا وہ پہلا ملک جہاں جلد صرف الیکٹرک گاڑیاں چلتی نظر آئیں گی۔دنیا میں پہلی بار اس ملک میں پیٹرول پر چلنے والی گاڑیوں کا استعمال ختم ہونے کے قریب ہے۔
نارویجن پبلک روڈز ایڈمنسٹریشن کے نئے ڈیٹا کے مطابق یورپی ملک ناروے میں 2025 کے دوران فروخت ہونیوالی 93 فیصد سے زائد گاڑیاں الیکٹرک ہیں۔اب ہر 10 میں سے 9 نئی گاڑیاں الیکٹرک ہیں اور بظاہر یہ ہدف حاصل ہونے کے قریب ہے۔
ناروے الیکٹرک وہیکل ایسوسی ایشن کے مطابق ملک کے بیشتر بڑے شہروں میں مجموعی طور پر 30 فیصد مسافر گاڑیاں الیکٹرک ہیں ،جبکہ دارالحکومت اوسلو میں یہ شرح 40 فیصد ہے۔ستمبر 2024 کے ڈیٹا کے مطابق ناروے میں 28 لاکھ گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے 7 لاکھ 54 ہزار 302 بجلی پر چلتی ہیں، جبکہ 7 لاکھ 53 ہزار 905 گاڑیاں پیٹرول پر چلتی ہیں۔
حکومت کی جانب سے 2025 میں ڈیزل کی بجائے الیکٹرک بسوں کو چلانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، جبکہ 75 فیصد بڑی گاڑیوں جیسے ٹرک وغیرہ کو 2030 تک ماحول دوست توانائی پر چلایا جائے گا۔
ناروے کی وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق روایتی ایندھن کی بجائے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقلی کا عمل کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ناروے خام تیل اور گیس نکالنے والا ایک بڑا ملک ہے، مگر وہاں ایسی گاڑیوں کی فروخت کو ہدف بنایا گیا ہے، جو نقصان دہ گیسوں کا اخراج نہیں کرتیں، کیونکہ ناروے نے 2030 تک کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو صفر فیصد تک لانے کا ہدف طے کیا ہے۔

Leave a reply