دوسرےٹیسٹ میچ میں پاکستان کےخلاف بنگلہ دیش کی بیٹنگ جاری،قومی ٹیم پروائٹ واش کےبادل منڈلانےلگے۔
راولپنڈی میں کھیلےجارہےدوسرےٹیسٹ میچ کےآخری روزپاکستان کےخلاف بنگلہ دیش کی بیٹنگ جاری ہے،مہمان ٹیم نےآخری روزکاآغازبغیرکسی نقصان کے42رنزسےکیا۔تاہم 16 رنز کے اضافے پر بنگال ٹائیگرز کے ذاکر حسن 40 اور شادمان اسلام 24 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان کی جانب سے میر حمزہ اور خرم شہزاد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں قومی ٹیم نےمایوس کن کارکردگی کی روایت برقرار رکھتے ہوئے، دوسری اننگزمیں صرف 172رنزبناسکی۔جبکہ مہمان ٹیم کو جیت کیلئے 185 رنز کا ہدف دیا تھا۔
چوتھا روز:
قومی ٹیم نے 9 رنز 2 وکٹوں کے نقصان پر چوتھے روز کھیل کا آغاز کیاتوپھرتُوچل میں آیاکاسلسلہ شروع ہوگیاکوئی کھلاڑی بھی کریزپرروکنےکےلئے تیارہی نہیں تھا۔ 47 کے مجموعی اسکور پر اوپنر صائم ایوب 20 رنز بنا کر تسکین احمد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے جبکہ اس کے بعد کپتان شان مسعود 62 کے مجموعی اسکور پر 28 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
کپتان مسعود کے بعد تجربہ کار بلے باز بابر اعظم بھی خاص کارکردگی نہیں دکھا سکے اور 11 رنز بنا کر پویلین کی راہ لی۔ بابراعظم پوری سیریز میں اچھا کھیل پیش نہیں کر سکے۔
نائب کپتان سعود شکیل 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان 43 رنز کی اننگز کھیل کر ہمت ہار گئے اور حسن محمود کی گیند پر کیچ تھما بیٹھے۔136 کے مجموعی اسکور پر محمد علی صفر پر پویلین لوٹ گئے۔
سلمان علی آغا جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے 47 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ ابرار احمد 2 اور میر حمزہ 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ قومی ٹیم کا کوئی بھی کھلاڑی نصف سنچری نہیں بنا سکا۔
بنگلہ دیشی بولر حسن محمود نے پانچ وکٹیں حاصل کیں جبکہ ناہید رانا نے 4 اور تسکین احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔
تیسرا روز:
تیسرے دن کے اختتام پر پاکستان نے اپنی دوسری اننگز میں صرف 9 رنز پر 2 وکٹیں گنوا دی تھیں، عبداللہ شفیق 3 اور خرم شہزاد صفر پر آؤٹ ہوگئے تھے۔ قومی ٹیم کو مہمان ٹیم پر 21 رنز کی برتری حاصل تھی۔
قبل ازیں بنگلہ دیش کی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں پاکستان کے 274 رنز کے تعاقب میں 262 رنز بناکر پویلین لوٹ گئی تھی۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 6 کھلاڑیوں کا شکار کیا جب کہ میر حمزہ اور سلمان علی آغا نے دو دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
کھیل کے تیسرے روز پاکستانی بالرز نے شاندار کم بیک کیا، خرم شہزاد اور میر حمزہ نے جارحانہ بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کے ٹاپ 6 بیٹر کو محض 26 رنز کے عوض پویلین بھیج دیا تھا۔
بنگلہ دیش کی جانب سے شادمان اسلام 10، کپتان نجم الحسن شانتو 4 ،مشفق الرحیم 3، شکیب الحسن 2 جبکہ ذاکر حسن اور مومن الحق ایک ایک رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
بعدازاں لٹن داس اور مہدی حسن میراز نے ساتویں وکٹ کی شراکت میں 165 رنز بناکر مہمان ٹیم کی میچ میں واپسی ممکن بنائی، مہدی 78 رنز اور لٹن داس 138 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ تسکین احمد 1 اور ناہید رانا صفر پر پویلین لوٹے۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد نے 6 جبکہ میر حمزہ نے 2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دیکھائی۔
دوسرا روز:
قومی ٹیم کو پہلی اننگز میں عبداللہ شفیق کی صورت میں صفر پر پہلی وکٹ کا نقصان ہوا تاہم کپتان شان مسعود اور صائم ایوب نے 107 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی، بعدازاں شان 57، صائم ایوب 58 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
مڈل آرڈر بیٹر سعود شکیل 16، بابراعظم 31 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، وکٹ کیپر محمد رضوان 29 اور آغا سلمان 54، خرم شہزاد 12، محمد علی 2 اور ابرار احمد صرف 9 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے مہدی حسن میراز نے 5، تسکین احمد نے 3 جبکہ شکیب الحسن اور ناہیند رانا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں بنگلہ دیش کے کپتان نجم الحسن شانتو نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
پہلا روز:
دونوں ٹیموں کے درمیان پہلے روز کا کھیل مسلسل بارش اور گیلی آؤٹ فیلڈ کے باعث ختم کردیا گیا تھا جبکہ خراب موسم کی وجہ سے ٹاس بھی ممکن نہیں ہوسکا تھا۔
پاکستان کا اسکواڈ:
کپتان شان مسعود، نائب کپتان سعود شکیل، صائم ایوب، عبداللہ شفیق، وکٹ کیپر محمد ضوان، بابر اعظم، سلمان علی آغا، خرم شہزاد، محمد علی، ابرار احمد اور میر حمزہ شامل ہیں۔
بنگلہ دیش کا اسکواڈ:
کپتان نجم الحسن شانتو، شادمان اسلام، ذاکر حسن، مومن الاسلام، مشفق الرحیم، لٹن داس، شکیب الحسن، مہدی حسن میراز، تسکین احمد، حسن محمود اور ناہید راناشامل ہیں۔
واضح رہےکہ مہمان ٹیم کودومیچوں کی سیریزمیں 1-0کی برتری حاصل ہے۔
سمیراحمدآئی سی سی چیمپئنزٹرافی2025کےلئےڈائریکٹرمقرر
نومبر 21, 2024چیمپئنزٹرافی:آئی سی سی وفدکی پاکستان آمدمتوقع
نومبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔